پاکستان
Time 19 اپریل ، 2024

دہشتگردوں سے مذاکرات نہیں ہوں گے، اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے، وزیر قانون کا قومی اسمبلی میں پالیسی بیان

5 دہائیوں سے پاکستان دہشتگردوں کے نشانے پر ہے، ان عناصر کے خلاف کے اقدامات لیے جا رہے ہیں: اعظم نذیر تارڑ۔ فوٹو قومی اسمبلی
5 دہائیوں سے پاکستان دہشتگردوں کے نشانے پر ہے، ان عناصر کے خلاف کے اقدامات لیے جا رہے ہیں: اعظم نذیر تارڑ۔ فوٹو قومی اسمبلی

وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے ایک بار پھر اس معاملے پر حکومت کی پالیسی واضح کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، ان سے ان ہی کی زبان میں بات ہو گی۔

اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں ہونے والا قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو سنی اتحاد کونسل کے رکن اسمبلی پیر ظہور حسین قریشی اور جے یو آئی کی رکن قومی اسمبلی صدف احسان نے حلف اٹھایا۔

جے یو آئی کے نور عالم خان نے کہا اسپیکر صاحب، آپ نے ایک غیر آئینی کام کیا ہے، وہ ممبر ہماری رکن نہیں لیکن آپ نے ان سے حلف لیا، سپریم کورٹ میں اس نشست سے متعلق کیس چل رہا ہے، اگر آپ اجلاس ایسے چلا رہے ہیں تو ہم کورم کی نشاہدہی کریں گے۔ ایاز صادق نے کہا ان اراکین کا الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا ملک میں آئینی اور قانونی چیزوں کا فقدان ہے، مہنگائی کے مسائل ہیں، ہم نے حلف اٹھایا ہے کہ آئین کی پاسداری کریں گے، آئین کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، صدر کے خطاب پر بحث شروع کریں۔

عمر ایوب نے کہا آپ نے تحریک پیش کرنی ہے کہ صدر کے خطاب پر بحث کرنی ہے، اپوزیشن لیڈر تحریک پر بحث کرے گا، اراکین اس پر بات کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کل نارووال میں سرکاری گاڑی کی ٹکر سے نوجوان شہید ہوا، کوئی پرسان حال نہیں ہے، ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی نہیں ہے۔

رہنما پیپلز پارٹی عبدالقادر پٹیل نے کہا حکومتی اور اپوزیشن بینچوں سے کھینچا تانی نظر آ رہی ہے، پارلیمان کی شائستگی چیلنج کی گئی تو یہاں کوئی مائی کا لعل بات نہیں کر سکے گا۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا حیرت ہے کہ قانون کون پڑھا رہا ہے، پتہ نہیں قانون کہاں سے پڑھا جا رہا ہے، پارلیمانی روایات کے ساتھ کیا کرتے ہیں، اجلاس جاری ہے تقریر پر بحث ایجنڈے پر آجائے گی، صدر کی تقریر کے دوران جو ہوا وہ شرمناک تھا۔

نوشکی اور کشمور میں ہونے والے واقعات پر جمال رئیسانی نے توجہ دلاؤ نوٹس پر کہا ملک دشمنوں کے خلاف ہمارے پاس کونسے پلانز ہیں، جس پر وزیر قانون نے کہا 5 دہائیوں سے پاکستان دہشتگردوں کے نشانے پر ہے،  ان عناصر کے خلاف کے اقدامات لیے جا رہے ہیں، اس ایوان میں دہشتگردی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، دہشتگردوں کو واپس ملک میں لایا گیا۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا دہشتگردوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، ان سے ان ہی کی زبان میں بات ہوگی، دہشتگردوں کو اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا۔

مزید خبریں :