31 جنوری ، 2013
کوئٹہ…کوئٹہ میں آٹے کی قیمت ہے کہ ٹہرنے کا نام ہی نہیں لے رہی۔ رواں ماہ کے دوران آٹے کی قیمت میں تیسری بار اضافہ ہوا ہے، حالیہ اضافہ کے بعد آٹے کی فی کلو قیمت بیالیس روپے تک پہنچ گئی ہے۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق رواں ماہ کے شروع میں آٹا 36روپے فی کلو تک فروخت کیا جارہا تھا۔پہلے آٹے کی قیمت میں ڈیڑھ روپیہ تک کا اضافہ کیاگیا جس سے قیمت ساڑھے سینتیس روپے ہوگئی جس کے بعد آٹے کی فی کلو قیمت میں رواں ماہ کے دوران ہی ایک بار پھر دو روپے پچاس پیسے فی کلو کا اضافہ ہوگیا جس سے آٹے کی قیمت چالیس روپے تک اور بیس کلو آٹے کی قیمت آٹھ سو روپے تک پہنچ گئی جس کے بعد اب پھر آٹے کی ریٹیل قیمت میں دو روپے فی کلو اضافہ رکارڈ کیاگیا ہے جس سے آٹے کی فی کلو قیمت بیالیس روپے اور بیس کلو تھیلے کی قیمت 840روپے تک پہنچ گئی ہے یہ رواں ماہ کے دوران آٹے کی قیمت میں تیسری بار اضافہ رکارڈ کیاگیا ہے۔آٹے یا دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کا افسوسناک پہلو یہ ہے کہ ان پر حکومت یا انتظامیہ کا کوئی چیک نہیں،اور ان کے اپنے مقرر کردہ نرخناموں پر کوئی عملدرآمد نہیں ہورہا،یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ آٹے کی سرکاری قیمت پانچ سو ستر روپے مقرر ہے۔دوسری جانب آٹے کے ڈیلرز حضرات کا کہنا ہے کہ انہیں آٹا ہول سیل میں ہی مہنگا مل رہا ہے جس کے بعد پرانی قیمتوں پر اسے فروخت کرنا ان کے لئے ممکن نہیں ہے۔