24 اپریل ، 2024
ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی گزشتہ روز پہلے لاہور اور پھر کراچی کے دورے پر پہنچے جہاں وزرائے اعلیٰ اور صوبائی وزرا نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی منگل کی صبح خاتون اول جمیلہ علم الہدیٰ اور وفد کے ہمراہ لاہور ائیر پورٹ پہنچے تو وزیراعلیٰ مریم نواز سمیت صوبائی وزرا اور اعلیٰ حکام نے ان کا پُرتپاک استقبال کیا۔
ایرانی صدر نے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے مزار پر حاضری دی، دعا کی اور پھول رکھے۔
اس موقع پرانہوں نے کہا کہ پاکستانیوں میں ایران کیلئے خاص انسیت پائی جاتی ہے، پاکستان اور ایران کے دل ہمیشہ جُڑے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے پیغام دیا کہ کیسے استعمار کے خلاف کھڑے ہونا ہے، اسرائیل سے جنگ میں فلسطینی کامیاب ہوں گے۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور خاتون اول سے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازاور گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن کی گورنر ہاؤس میں ملاقات ہوئی جہاں ایرانی صدر اور وفد کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا گیا۔
ظہرانے میں معزز مہمانوں کی روایتی دیسی کھانوں سے تواضع کی گئی ،مریم نواز نے ایرانی صدر اور خاتون اول کا لاہور آمد پر شکریہ ادا کیا اور اسلامی انقلاب کی 45 ویں سالگرہ پر مبارک باد پیش کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاک ایران دوستی کی تاریخ عشروں پر محیط ہے، غربت کے خاتمے کیلئے ایران کے ساتھ اقتصادی منصوبوں پر کام کرنے کے خواہاں ہیں، ایرانی صدر اور خاتون اول نے پرتپاک استقبال پر وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔
ایرانی صدر نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان توانائی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون مزید بڑھایا جائے گا، دونوں ممالک کے درمیان گہرے تاریخی، تہذیبی، مذہبی اور ثقافتی مراسم ہیں، قوموں کی برادری میں نمایاں مقام حاصل کرنے کیلئے سائنس و ٹیکنالوجی پر توجہ دینا وقت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں مربوط حکمت عملی سے بہتر نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں، مسئلہ فلسطین کا حل صرف مسلم امہ کا نہیں بلکہ پوری دنیا کیلئے اہم ہے۔
ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی لاہور کے دورے کے بعد اپنی اہلیہ جمیلہ عالم الہدیٰ اور دیگر ایرانی حکام کے ہمراہ کراچی پہنچے تو ائیرپورٹ پر انہیں خوش آمدید کہنے کیلئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ، صدر مملکت آصف زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری، شرجیل میمن، ناصر شاہ، سعید غنی اور دیگر صوبائی وزرا موجود تھے۔
معزز مہمانوں کے استقبال کیلئے شارع فیصل پر وزیراعظم اور صدرِ پاکستان کی جانب سے تہنیتی بینرز بھی آویزاں کیے گئے۔
کراچی آمد کے بعد ایرانی صدر مزار قائد پہنچے، جہاں انہوں نے پھول رکھے اور فاتحہ خوانی کی، ایرانی صدر اس کے بعد وزیراعلیٰ ہاؤس پہنچے جہاں گورنر سندھ نے انہیں جامعہ کراچی کی جانب سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری پیش کی۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی جانب سے ایرانی صدر کے اعزاز میں پرتکلف عشائیہ بھی دیا گیا جس میں صوبائی وزرا، مختلف شعبوں کے ماہرین، معروف صنعت کاروں، بزنس فورم کے ارکان، سول سوسائٹی، صوبائی سیکرٹریز اور آئی جی سندھ سمیت اہم شخصیات شریک ہوئیں۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایرانی صدر کا استقبال ان کیلئے فخر کی بات ہے۔ پاکستان اور ایران کے مابین مذہبی، علمی، تہذیبی اور اقتصادی روابط استوار ہیں جو وقت کے ساتھ گہرے ہوتے جا رہے ہیں، مراد علی شاہ نے ابراہیم رئیسی کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے فارسی میں بھی بات کی۔
ایرانی صدر کی آمد پر کراچی میں عام تعطیل تھی جبکہ سکیورٹی کے پیش نظر شارع فیصل، شاہراہ قائدین اور ایم اے جناح روڈ سمیت کئی مرکزی سڑکیں ٹریفک کیلئے مکمل بند رکھی گئیں، اس کے علاوہ ریڈ زون سمیت حساس مقامات پر موبائل فون سروس بھی معطل رہی۔
پی ٹی اے کا بتانا ہے کہ کراچی کے مخصوص روٹس پر موبائل فون سروس وزارت داخلہ کی ہدایت پر معطل کی گئی اور یہ سلسلہ بدھ کی صبح 8 بجے تک جاری رہے گا۔