24 اپریل ، 2024
اسلام آباد: ملک کی 16 ویں قومی اسمبلی کو وجود میں آئے 2 ماہ ہونے کو ہیں مگر قائمہ کمیٹیاں تاحال نہیں بن سکیں۔
پاکستان کی 16 ویں قومی اسمبلی نے 29 فروری کو حلف اٹھایا تھا مگر پارلیمانی بزنس، قانونی سازی اوراہم امورپرقائمہ کمیٹیاں تاحال نہیں بن سکی ہیں جب کہ قائمہ کمیٹیوں کو قانون سازی سمیت وزارتوں کے اہم پارلیمانی امور پر نظر رکھنی ہوتی ہے۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ قائمہ کمیٹیوں کی تقسیم کیلئے بات چیت مکمل ہوگئی ہے اور قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کا معاملہ دو دنوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں پر مشتمل پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بھی تاحال نا بن سکی اور اس حوالے سے ذرائع اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہا چیئرمین پی اے سی اپوزیشن لیڈر کو دینے کی مثبت روایت ہے اور کوشش ہو گی کہ اس روایت کو برقرار رکھا جائے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا تھا کہ پارٹی رہنما عمران خان کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی چیئرمین شب کیلئے میرا نام تبدیل کرنے پر زور دیتے رہے تاہم انہوں نے رہنماؤں کی چال انہی پر الٹ دی۔