25 اپریل ، 2024
سکیورٹی اداروں کے ہاتھوں گرفتار افغان دہشتگرد نے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق افغان دہشتگرد حبیب اللہ نے دوران تفتیش بتایا کہ پشین میں حملے کی منصوبہ بندی افغانستان سے کی گئی، حملے کیلئے ہمیں راکٹ لانچر، ہینڈ گرینیڈ اور اسلحہ فراہم کیا گیا۔
دہشتگرد حبیب اللہ نے بتایا کہ ہمیں افغانستان کے بارڈر تک افغان طالبان نے مکمل مدد فراہم کی۔
ذرائع کے مطابق افغان دہشتگرد حبیب اللہ عرف خالد ولد خان محمد کو 23 اپریل کو پشین میں دوران آپریشن زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا، دہشتگرد حبیب اللہ افغانستان کے علاقے اسپن بولدک کا رہائشی ہے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشتگرد حبیب اللہ نے بتایا کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے ہمیں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ہمارے دو ساتھی ہلاک ہو گئے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے والوں میں ٹی ٹی پی، جماعت الاحرار اور بلوچ دہشتگرد تنظیمیں شامل ہیں جو افغانستان کے علاقوں خوست، کنڑ، نورستان اور دیگر علاقوں میں موجود ہیں۔
حال ہی میں افغانستان سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش کے دوران سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں ہلاک ہونے والے 7 دہشتگردوں کا تعلق بھی افغانستان سے تھا۔
اس سے قبل پاکستان میں ہونے والے متعدد خودکش دہشتگردوں کا تعلق بھی افغانستان سے ہی نکلا اور پاکستانی حکام اس حوالے سے افغان طالبان کو بارہا شواہد بھی پیش کر چکے ہیں۔