05 فروری ، 2013
لندن …برطانیہ کی پارلے مانی کمیٹی برائے بین الاقوامی ترقی نے اپنی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستانی سیاست دانوں سے ان کے ٹیکسوں کے بارے میں پوچھا جائے اور دیکھا جائے کہ کس سیاسی جماعت کے منشور میں ٹیکس ایجنڈا ہے۔برطانیہ کی پارلے مانی کمیٹی کے چیرمین سر میلکم بروس نے وزیر برائے بین الاقوامی ترقی جسٹن گریننگ سے کہا کہ آپ پاکستانی سیاستدانوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کیوں نہیں کہتیں کہ ہم برطانیہ میں ٹیکس ادا کرتے ہیں ، کیا آپ پاکستان میں ٹیکس ادا کررہے ہیں ؟ اس پر جسٹن گریننگ نے کہا کہ وہ دورہ پاکستان میں لگی لپٹی رکھے بغیر ٹیکس ادائیگی کے معاملات اٹھائیں گی ، میلکم بروس نے کہا کہ پاکستان کے اراکین پارلیمنٹ اور اہم عہدوں پر بیٹھے لوگوں کا رویہ انتہائی نامناسب ہے ، پاکستانی حکام برطانیہ کا ٹیکس دہندگان کی رقوم لے رہے ہیں لیکن خود ٹیکس نہیں دیتے ، ان کے بینک اکاوٴنٹس میں اربوں پاوٴنڈز ہیں ، لیکن رقم کے لیے وہ آئی ایم ایف کی طرف دیکھتے ہیں ، پاکستان میں ٹیکس کی شرح زیادہ ہونے کے بجائے کم ہوئی ہے۔ برطانوی ایوانوں میں پاکستانی سیاست دانوں کی ٹیکس چوری سے متعلق یہ بحث دی نیوز کے رپورٹر اور سینٹر فار انویسٹی گیٹو رپورٹنگ اِن پاکستان کے بانی عمر چیمہ کی رپورٹ پر چھڑی ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیاکہ پارلیمنٹ میں بیٹھے اکثر سیاستدان نہ ٹیکس ادا کرتے ہیں نہ ہی ٹیکس ریٹرن بھرتے ہیں۔