21 جون ، 2024
اسلام آباد: سی پیک پر ہونے والے پاک چین مشترکہ اجلاس میں پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر نظر آئیں۔
پاک چین مشاورتی مکینزم اجلاس میں مولانا فضل الرحمان، یوسف رضاگیلانی، حنا ربانی کھر، خالد مقبول صدیقی اورپی ٹی آئی رہنما رؤف حسن سمیت دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سی پیک دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کا نیاوژن ہے، منصوبے کے دوسرے مرحلے سے پاک چین دوستی مزید مضبوط ہوگی۔
چینی وزیر لیوجیان چاؤ نے کہا کہ ترقی کے لیے اندرونی استحکام ضروری ہے، سرمایہ کاری کےلیے سکیورٹی صورتحال کوبہتربنانا ہوگا،پاکستانیوں کی سی پیک کی حمایت کو سراہتے ہیں، پاکستان اور چین ترقی کی نئی راہوں پر گامزن ہیں، ترقی دونوں ملکوں کے لیے فائدہ مند ہوگی۔
اجلاس سے خطاب میں وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کا ایک میز پر بیٹھنا دونوں ممالک کی سیاسی قیادت کے ایک پیج پر ہونے کی دلیل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے سی پیک کی بہتری کے لیے مل کر کام کرناہوگا۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی حمایت پر چین کے مشکور ہیں، دونوں ممالک کے عوام کے لیے دوستی کو فائدہ مند بنانا چاہتے ہیں، سی پیک پر پاکستان میں قومی اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔
اجلاس سے خطاب میں پی ٹی آئی رہنما سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ سی پیک پاک چین دوستی کے وژن کا اظہار ہے، سی پیک منصوبوں میں تیزی لانے کی ضرورت ہے، دہشت گردی کے خاتمے سے سی پیک کا خواب پایہ تکمیل تک پہنچ سکتا ہے، چین سے دوستی ہماری خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ سی پیک پاکستان کی تعمیر و ترقی کا منصوبہ ہے، پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے اونچی ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اس اہم ’گیم چینجر‘ منصوبے کی مکمل حمایت کرتی ہیں، دونوں پارلیمان تمام فورمز پر ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔
اجلاس سے خطاب میں حنا ربانی کھر بولیں سی پیک کے لیے تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں، مشترکہ اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کی شمولیت خوش آئند ہے۔