Time 28 جون ، 2024
پاکستان

پاکستان میں سرمایہ کاری اس لیے نہیں ہورہی کہ یہاں ایجنسیاں عدلیہ پر دباؤ ڈالتی ہیں: عمر ایوب

پاکستان میں سرمایہ کاری اس لیے نہیں ہورہی کہ یہاں ایجنسیاں عدلیہ پر دباؤ ڈالتی ہیں: عمر ایوب
اس بجٹ سے افراط زر بڑھے گی، یہ عقل کے اندھے ہیں ان کو معیشت کا پتا ہی نہیں ہے، قیمتیں عارضی کم ہوئی ہیں اب دوبارہ بڑھیں گی: اپوزیشن لیڈر/ فائل فوٹو

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے کہا ہےکہ پاکستان میں سرمایہ کاری اس لیے نہیں ہورہی کہ یہاں ایجنسیاں عدلیہ پر دباؤ ڈالتی ہیں۔

قومی اسمبلی اجلاس میں فنانس بل پر اظہار خیال کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ بجٹ عوام کے خلاف معاشی دہشتگردی ہے اور اس بجٹ کا نشانہ عوام ہے، حکومتی بینچوں پر بیٹھے لوگ عوام کے قاتل ہیں ان کے خون کے ذمہ دار ہیں۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اس بجٹ سے افراط زر بڑھے گی، یہ عقل کے اندھے ہیں ان کو معیشت کا پتا ہی نہیں ہے، قیمتیں عارضی کم ہوئی ہیں اب دوبارہ بڑھیں گی، بجلی کی قیمت 70 روپے سے بڑھ کر 85 روپے پر جائے گی، اس بجٹ کے ساتھ کوئی اقتصادی گروتھ نہیں ہو گی، یہ اینٹی انڈسٹری بجٹ ہے، یہ اینٹی عوام بجٹ ہے، ہم پورے بجٹ کو مسترد کرتے ہیں۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ محسن نقوی نے ساڑھے 400 ارب روپے کی گندم امپورٹ کی، اب اس گندم کو ایکسپورٹ کرنے کی بات ہو رہی ہے، یہ کابینہ ہے یا سرکس ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، نیب گندم اسکینڈل کی تحقیقات کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری اس لیے نہیں ہورہی کہ یہاں ایجنسیاں عدلیہ پر دباؤ ڈالتی ہیں، میڈیا پر انٹیلی جنس ایجنسیاں دباؤ ڈالتی ہیں لہٰذا میڈیا کو آزاد کیا جائے۔