28 جون ، 2024
سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ وہ اور ان کی جماعت مولانا فضل الرحمان کیساتھ سیاسی اتحاد کی مخالفت کرتے ہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ عمر ایوب نے ذاتی کیسز کا سامنا کرنے کے لیے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دیا۔
صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت کو میڈیا پر شبلی فراز سے استعفے کا مطالبہ نہیں کرنا چاہیے تھا، شیر افضل مروت کو اگر کوئی تحفظات تھے توپارٹی کے اندربات کرتے۔
سربراہ سنی اتحاد کونسل کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی جو کچھ بھی کررہی ہے بانی کی مرضی کے مطابق کررہی ہے، بانی پی ٹی آئی کو ہفتہ وار بریفنگ دی جاتی ہے اور ہفتہ وار ان سے ہدایات لی جاتی ہیں۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ اگر لوگ چاہتے ہیں کہ ہم بندوقیں ہاتھ میں پکڑ کر نکلیں تو یہ ممکن نہیں، تشدد کی طرف جانا ہماری پالیسی ہے ہی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے تجویز دی کہ حکومت کو وقت دیں، اگر اس وقت تک بانی پی ٹی آئی کو رہا نہیں کرتے تو ہمیں مستعفی ہوجانا چاہیے۔
صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ اصولی طورپر مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کو ملنی چاہئیں، اگر ہمیں مخصوص نشستیں نہیں دیتے توپھر ہماری طرف سے بی جے پی کو دے دیں۔