09 فروری ، 2013
نیویارک…امریکا کی کئی ریاستوں میں برفانی طوفان نے نظام زندگی درہم برہم کردیا ہے۔ نیویارک میں ساڑھے 4 ہزار سے زائد پروازیں منسوخ کردی گئیں، میسا چوسٹس میں گاڑیاں چلانے پر پابندی لگادی گئی جبکہ شہریوں کو بلاضرورت گھر سے نہ نکلنے کا حکم دیا گیا ہے۔گزشتہ سال نومبرمیں آنے والے سینڈی طوفان کی یادیں ابھی مدھم بھی نہیں ہوئیں کہ امریکا کی شمال مشرقی ریاستوں کو ایک بار پھر طوفان کا سامنا ہے۔ ریاست میسا چوسیٹس، نیویارک، نیوجرسی، کنیٹی کٹ، رہوڈز آئی لینڈ اور مین سمیت کئی ریاستیں برف کے طوفان کی زد پر ہیں۔ دارالحکومت واشنگٹن سمیت متعدد شہروں میں 60 ہزار سے زائد گھروں کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔ ریاست میسا چوسیٹس میں سڑکوں پر ہر قسم کی ٹریفک پر پابندی لگا دی گئی ہے اور دارالحکومت بوسٹن میں تمام اسکول بند کردیے گئے ہیں۔ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے 5 ہزار سے زائد سیکیورٹی گارڈز بھی طلب کر لیے گئے ہیں۔ بوسٹن میں ہفتے کی رات تک 3 فٹ برف پڑنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جو شہر کی تاریخ کی سب سے زیادہ برف باری ہوگی۔ نیویارک شہر میں بھی برف باری نے ہلچل مچا رکھی ہے، ہزاروں پروازیں منسوخ ہونے کے علاہ ٹرین سروس بھی متاثر ہوئی ہے، ہزاروں شہری ہوائی اڈوں پر پھنسے ہوئے ہیں۔ شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اہم سڑکوں اور ہوائی اڈوں پر برف ہٹانے کا کام جاری ہے۔ نیویارک میں ڈیڑھ فٹ تک برف گرنے کا امکان ہے۔ برفانی طوفان کے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے مختلف ریاستوں میں ہنگامی مراکز قائم کردیے گئے ہیں۔