06 جولائی ، 2024
چیف کمشنر اسلام آباد محمدعلی رندھاواکی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کو ترنول کے مقام پر جلسے کی اجازت نہ دینے کی وجوہات سامنے آ گئیں۔
چیف کمشنر اسلام آباد کی جانب سے پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہ دینے سے متعلق جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ مقامی افراد کی شکایت اور سکیورٹی اداروں کی رپورٹ پر جلسےکا نوٹیفکیشن معطل کیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پولیس نمائندگان نے تصدیق کی ہے 3 جولائی کو اسلام آباد سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور بارود برآمد ہوا، سنگجانی اور ترنول کے علاقوں میں انٹیلی جنس بنیاد پر آپریشن تاحال جاری ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس ایجنسیزکے نمائندگان کے مطابق محرم میں سکیورٹی خطرات کا سامنا ہے، محرم کے باعث جلسہ محفوظ بنانےکیلئے سکیورٹی اداروں کی افرادی قوت دستیاب نہیں، سکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے سکیورٹی الرٹ جاری کیے گئے ہیں۔
محمد علی رندھاوا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سکیورٹی الرٹ کے مطابق محرم کے دوران دہشتگرد کارروائیوں کے خطرات ہیں، ترنول کا علاقہ گنجان آباد ہے اور ہوائی اڈے، جی ٹی روڈ، موٹر وے تک رسائی کا اہم مقام ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف ترنول میں جلسے کی اجازت نہ ملنے پر اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔
شعیب شاہین کی جانب سے پی ٹی آئی نے جلسے کی اجازت نہ ملنے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی ہے۔
اسلام آبادہائیکورٹ کی ڈائری برانچ نے جلسےکا اجازت نامہ منسوخ کرنےکی درخواست پرنمبر لگا دیا جبکہ تحریک انصاف نے آج ہی توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے مقررکرنےکی استدعا کی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے ترنول کے مقام پر جلسے کی اجازت طلب کی تھی تاہم چیف کمشنر اسلام آباد نے پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا لیکن تحریک انصاف نے این او سی منسوخ ہونے کے باوجود اسلام آباد میں جسلہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔