Time 07 جولائی ، 2024
پاکستان

وفاقی وزیر جام کمال کی بجٹ میں پی ایس ڈی پی فنڈز کی تقسیم سے متعلق بیان پر وضاحت

وفاقی وزیر جام کمال کی بجٹ میں پی ایس ڈی پی فنڈز کی تقسیم سے متعلق بیان پر وضاحت
وزیر تجارت جام کمال کی جانب سے 29 جون 2024 کو اٹھائے گئے خدشات بلوچستان کے لیے پی ایس ڈی پی مختص کرنے کے حوالے سے متعلق ہیں: ترجمان

اسلام آباد: وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے بجٹ میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) فنڈز کی تقسیم سے متعلق اپنے بیان پر وضاحت کردی۔

ترجمان وزیر تجارت نے کہا کہ 5 جولائی 2024 کی ایک خبر میں وفاقی وزیر جام کمال کے 25-2024 کے وفاقی بجٹ سے متعلق بیان کو غلط انداز میں پیش کیا گیا، درحقیقت  وزیر تجارت نے بلوچستان کے لیے پی ایس ڈی پی کے مختص فنڈ پر تنقید کی تھی ناکہ وفاقی حکومت کے بجٹ پر۔

ترجمان کے مطابق جام کمال خان کی جانب سے 29 جون 2024 کو   اٹھائے گئے خدشات بلوچستان کے لیے پی ایس ڈی پی مختص کرنے کے حوالے سے متعلق ہیں اور وزیر تجارت  نے پی ایس ڈی پی فنڈز مختص کرنے پر تنقید کرتے ہوئے بلوچستان میں منصفانہ فنڈز کی تقسیم کا مطالبہ کیا تھا۔

جام کمال نے بلوچستان میں رقوم کی موجودہ تقسیم پر تنقید کرتے ہوئے ایک شفاف اور جوابدہ عمل کی ضرورت پر زور دیا۔ 

ترجمان کے مطابق 29 جون کو  اپنے ایک ایکس پوسٹ (ٹوئٹ) میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز  بگٹی پر زور دیا تھا کہ وہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت فنڈز کی تقسیم میں فرق کو دور کریں۔

وفاقی وزیر کہا کہ نے فنڈز کا ایک بڑا حصہ ان افراد کے لیے مختص کیے جانے پر خدشات کو اجاگر کیا تھا جو منتخب عہدیدار نہیں ہیں، بشمول وہ لوگ جو پچھلے انتخابات میں ہارے ہیں اور دیگر جو عوامی طور پر جوابدہ نہیں ہیں۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا تھا کہ صوبائی اسمبلی کے منتخب اراکین (ایم پی اے) اپنے ووٹرز کے سامنے جوابدہ ہیں اور انہیں اپنے علاقوں کے لیے منصوبے تجویز کرنے والے بننا چاہیے۔

جام کمال نے اپنے ٹوئٹ میں  غیرمنتخب افراد، بااثر فیصلہ سازوں اور حلقہ بندیوں کے بغیر مخصوص سینیٹرز کے لیے اربوں روپے مختص کرنے پر تنقید کرتے ہوئے اسے نامناسب قرار دیا اور وزیراعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ وہ ان مسائل کو حل کریں اور بلوچستان میں ترقیاتی فنڈز کی منصفانہ اور جوابدہ تقسیم کو یقینی بنائیں۔

مزید خبریں :