Time 26 جولائی ، 2024
کاروبار

ایف بی آر کی رواں مالی سال کیلئے سالانہ ٹیکس وصولی کے ہدف میں کمی

ایف بی آر کی رواں مالی سال کیلئے سالانہ ٹیکس وصولی کے ہدف میں کمی
30جون 2024کو ختم ہونے والے گزشتہ مالی سال میں ایف بی آر کی وصولی 9311 ارب روپے رہی/ فائل فوٹو

اسلام آباد:  آئی ایم ایف کے معاہدے کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں مالی سال 2024-25 کے لیے اپنے سالانہ ٹیکس وصولی کے ہدف کو 12970 ارب روپے سے کم کرکے 12913ارب روپے کردیا ہے۔

اعلیٰ سرکاری ذرائع نے دی نیوز کو تصدیق کی کہ آئی ایم ایف اور ایف بی آر نے جولائی 2024 سے جون 2025 تک 12913ارب روپے کے ٹیکس وصولی کے مطلوبہ ہدف کو پورا کرنے کے لیے ماہانہ اور سہ ماہی اہداف پر اتفاق کیا ہے۔

سرکاری ذرائع نے دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ ایف بی آر نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے لیے ٹیکس وصولی کا ہدف 2642ارب روپے رکھا ہے جس کے تحت جولائی 2024کا ہدف 656 ارب روپے، اگست2024کیلئے 898 ارب روپے اور ستمبر 2024کیلئے 1098 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔

آئی ایم ایف کو قائل کیا گیا کیونکہ اخراجات معقول تھے، اس کے بعد ایف بی آر کا ہدف کم کر دیا گیا لیکن مجموعی مالیاتی خسارہ اور بنیادی سرپلس رواں مالی سال کے لیے بدستور برقرار رہا۔

30جون 2024کو ختم ہونے والے گزشتہ مالی سال میں ایف بی آر کی وصولی 9311 ارب روپے رہی۔

مبینہ طور پر کچھ ایسی مثالیں موجود ہیں جہاں ایف بی آر نے گزشتہ جون 2024 میں اپنی وصولی کو بڑھانے کیلئے ایڈوانس ٹیکس حاصل کیا، یہاں تک کہ نظرثانی شدہ ٹیکس وصولی کا ہدف 9252 ارب روپے سے تجاوز کر گیا اور وصولی 9311ارب روپے رہی۔

اب آئی ایم ایف نے واضح کر دیا ہے کہ اگر طے شدہ سہ ماہی ہدف کو پورا نہیں کیا گیا تو رواں مالی سال کے دوران اضافی محصولات کے اقدامات کرنے کیلئے ہنگامی منصوبہ بنایا جائے۔

 ایف بی آر نے آئی ایم ایف کو آگاہ کیا ہے کہ وہ رواں مالی سال کے دوران ریٹیلرز سے 50 ارب روپے وصول کرنے کی توقع کر رہا ہے۔

ایف بی آر نے تاجروں کو آن لائن انٹیگریشن پر راضی کرنے کیلئے میڈیا مہم کو حتمی شکل دے دی ہے جو آئندہ چند دنوں میں شروع ہونے والی تاجر دوست اسکیم کے لیے ہے۔

آئی ایم ایف اور ایف بی آر دونوں کو ٹیکس نوٹس بھیجے گئے لیکن اس رپورٹ کو فائل کرنے تک کوئی جواب نہیں ملا۔

مزید خبریں :