پاکستان
13 فروری ، 2013

بگٹی اور رئیسانی حکومتوں کو ختم کیاگیا،ہماری ترقی پسند نہیں،بلوچستان اسمبلی

 بگٹی اور رئیسانی حکومتوں کو ختم کیاگیا،ہماری ترقی پسند نہیں،بلوچستان اسمبلی


کوئٹہ …بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں سابق وزیراعلیٰ جام محمد یوسف کی سیاسی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیاگیا،ایوان میں کہا گیا کہ جام محمد یوسف نے اپنے دور میں صوبے کے معاملات کو بہتر انداز میں چلایا۔ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس تقریبا دو گھنٹے کی تاخیر سے اسپیکر سید مطیع اللہ آغا کی زیرصدارت شروع ہوا،اجلاس میں کل چودہ اراکین موجود تھے تاہم کسی جانب سے کورم کی نشاندہی نہیں کی گئی،ایوان میں سابق وزیراعلیٰ جام محمد یوسف اور جمعیت علمائے اسلام کے رہنماء مولوی محب اللہ کی ارواح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی،بعد میں پوائنٹ آف آرڈر پرجمعیت علمائے اسلام ف کے پارلیمانی رہنماء مولانا عبدالواسع کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے نواب اکبر بگٹی کے بعد نواب اسلم رئیسانی کی سیاسی حکومت کو ختم کیا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وفاق کو بلوچستان اور اس کے لوگوں کی ترقی پسند نہیں،اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ جام دور میں وفاقی حکومت نے صوبے میں آپریشن کیا،جس کے خطرناک نتائج آج ہمیں بھگتنا پڑرہے ہیں اور صوبہ اس وقت مزید خرابی کی طرف جارہا ہے مسلم لیگ ق کے رہنماء میر عاصم کرد کا کہنا تھا کہ گورنر راج کی مخالفت کرتا ہوں، بلوچستان میں مائنس ون، ٹو اور تھری کا فارمولہ نہیں چلے گا ہم خاموش ہیں، ہماری خاموشی کو کمزوری نہ سمجھا جائے، صوبے میں امن کے خواہاں ہیں،خیبر پختونخواہ اور کراچی میں روزانہ بے امنی کے واقعات ہوتے ہیں وہاں گورنر راج جیسا کوئی اقدام نہیں کیاگیا انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں گورنر راج ختم کرکے عوامی نمائندوں کو حاکمیت کا حق دیا جائے، اس موقع پر بی این پی عوامی کے رہنماء میر اسداللہ بلوچ نے جام محمد یوسف کے علاوہ مرحوم نواب آف خاران امیر عبدالرحمان نوشیروانی کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا، بعد میں اسمبلی کا اجلاس 15فروری تک کے لئے ملتوی کردیاگیا۔

مزید خبریں :