13 فروری ، 2013
کراچی … پرائیوٹ اسکولوں نے 30 فیصد بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرنے کا قانون مسترد کردیا ہے۔ سندھ میں 5 سے 16سال کے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں مفت تعلیم اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے ساتھ نجی اسکولوں کو بھی پابند کیا گیا ہے کہ وہ 20 فیصد مستحق بچوں کو بغیر فیس تعلیم دیں گے، جبکہ نجی اسکولوں میں دہشت گردی سے متاثرہ 10 فیصد بچوں کی مفت تعلیم کا بھی کوٹا مختص کیا گیا ہے جس کونجی اسکولوں کے مالکان نے مسترد کردیا ہے۔ خالد شاہ، چیئرمین آل پرائیوٹ اسکول مینجمنٹ ایسوسی ایشن ڈائریکٹر پرائیوٹ اسکول سندھ منسوب صدیقی کا کہنا ہے کہ قانون کا اطلاق اپریل سے شروع ہونے والے تعلیمی سیشن سے ہوگا اور جو بھی نجی اسکول پابندی نہیں کرے گا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔ قانون کے مطابق 5 سے 16سال تک کی عمرکے بچوں کو اسکول نہ بھیجنے والے والدین پر 5ہزار روپے جرمانہ یا انہیں تین ماہ قید کی سزا ہوسکتی ہے۔