14 اگست ، 2024
100 سال سے زائد عمر کے افراد کی تعداد 2000 میں ایک لاکھ 51 ہزار تھی جو 2021 میں 5 لاکھ 73 ہزار تک پہنچ گئی۔
موجودہ عہد میں لوگوں کی اوسط عمر میں اضافہ ہو رہا ہے اور آنے والے برسوں میں 100 سال سے زائد عمر پانے والے افراد کی عمر میں اضافہ دیکھنے میں آئے گا۔
ویسے تو جینز طویل العمری کے حوالے سے اہم کردار ادا کرتے ہیں مگر طرز زندگی کے عناصر سے لمبی عمر کے حصول کا امکان 60 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
مگر ایسے کونسے عناصر ہیں جو 100 سال تک زندہ رہنے میں کردار ادا کرتے ہیں؟
ماہرین اس حوالے سے 4 عادات کو اہم قرار دیتے ہیں۔
طویل عمر پانے والے افراد عموماً متوازن غذا استعمال کرتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ایسے افراد اپنی روزانہ کی 57 سے 65 فیصد کیلوریز کاربوہائیڈریٹس کے ذریعے حاصل کرتے ہیں، 12 سے 32 فیصد کیلوریز پروٹین جبکہ 27 سے 31 فیصد کیلوریز چکنائی سے حاصل کرتے ہیں۔
ان افراد کی غذا چاول، گندم، پھلوں، سبزیوں، مرغی کے گوشت، مچھلی اور دالوں پر مشتمل ہوتی ہے جبکہ وہ سرخ گوشت کا معتدل استعمال کرتے ہیں۔
ان غذاؤں سے عمر بڑھنے کے ساتھ آنے والی جسمانی تنزلی کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
لمبی عمر پانے والے افراد کی غذا میں نمک کی کم مقدار کا استعمال کیا جاتا ہے جس سے انہیں بلڈ پریشر اور امراض قلب سے تحفظ ملتا ہے۔
100 سال تک زندہ رہنے والے افراد دائمی امراض سے محفوظ نہیں ہوتے مگر انہیں ان امراض کا سامنا کافی تاخیر سے ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق عموماً ایسے افراد کو بلڈ پریشر، ڈیمینشیا یا دماغی تنزلی جیسے طبی مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ایسے افراد اوسطاً 4.6 ادویات استعمال کرتے ہیں اور ان میں بلڈ پریشر یا امراض قلب کی ادویات زیادہ ہوتی ہیں۔
اس کے مقابلے میں 100 سال سے قبل انتقال کر جانے والے افراد اوسطاً 6.7 ادویات استعمال کرتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق کم ادویات کے استعمال سے اچھی صحت کا عندیہ ملتا ہے۔
نیند کا معیار اور دورانیہ مدافعتی نظام، تناؤ کا باعث بننے والے ہارمونز، کارڈیو میٹابولک افعال، موٹاپے، ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس پر اثرانداز ہونے والے عوامل ہیں۔
اچھی نیند سے زیادہ لمبی عمر تک صحت اچھی رہتی ہے جبکہ دائمی امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 100 سال سے زائد عمر پانے والے 68 فیصد افراد اپنی نیند کے معیار سے مطمئن ہوتے ہیں۔
7 سے 8 گھنٹے کی نیند کو صحت کے لیے مثالی سمجھا جاتا ہے اور متعدد امراض کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
100 سال سے زائد عمر پانے والے 75 فیصد افراد دیہی علاقوں میں مقیم ہوتے ہیں۔
اس وجہ سے وہ فطرت سے جڑے رہتے ہیں جس سے ان کی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
مختلف تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ سرسبز مقامات میں رہنے سے تناؤ، ڈپریشن، بلڈ پریشر، ذیابیطس ٹائپ 2 اور امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ اوسط عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے یہ ثابت ہوا ہے کہ تمباکو نوشی اور الکحل سے دوری، جسمانی طور پر سرگرم رہنے اور سماجی تعلقات بڑھانے سے بھی لوگوں کی عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق طرز زندگی میں صحت مند تبدیلیوں کو اپنانے سے اس بات کی تو ضمانت نہیں دی جاسکتی کہ آپ 100 سال تک زندہ رہیں گے مگر جب تک زندہ رہیں گے، امراض کا سامنا کم ہوگا۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔