Time 16 اگست ، 2024
پاکستان

ملک بھر میں انٹرنیٹ کی سست رفتاری، 25 لاکھ فری لانسرز بیروزگار ہونے کا خدشہ

ملک بھر میں انٹرنیٹ کی سست رفتاری، 25 لاکھ فری لانسرز بیروزگار ہونے کا خدشہ
فوٹو: فائل

ملک بھر میں کئی روز سے جاری انٹرنیٹ کی سست رفتاری سے آن لائن بزنس، فری لانسرز اور گھریلو صارفین شدید متاثرہو رہے ہیں جبکہ 25 لاکھ فری لانسرز کے بیروزگار ہونے کا خدشہ بھی پیدا ہوگیا۔

انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے انٹرنیٹ سست ہونے کے باعث متعدد کاروباری ادارے اپنا آپریشن بیرونِ ملک منتقل کرنے پر غور کر رہے ہیں جبکہ ماہرین بھی انٹرنیٹ کی سست رفتاری پر حکومت کی معنیٰ خیز خاموشی کو کاروباری افراد کیلئے خطرہ قرار دے ہے ہیں۔

اس حوالے سے چیئرمین انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز ایسوسی ایشن شہزاد ارشد کا کہنا تھا کہ کاروباری افراد ہم سے انٹرنیٹ کی سست رفتار کی وجہ پوچھتے ہیں لیکن پی ٹی اے کی جانب سے ہمیں بھی مؤثر جواب نہیں دیا جاتا، بہت سے لوگ سوچنے پر مجبور ہیں کہ اپنے اسٹاف کو باہر شفٹ کردیں۔

سابق ممبر ٹیلے کام پرویز افتخار کا کہنا ہے فور جی پر پہلے ہی انٹرنیٹ کی اسپیڈ سلو تھی اب انٹرنیٹ میں خلل آنے سے ہم پتھر کے دور میں جا رہے ہیں، اس کا آئی ٹی ایکسپورٹس پر بھی منفی اثر ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کی 138 ملین سبسکرپشن میں سے 135 ملین افراد موبائل پر ہیں ہمارا زیادہ انحصار موبائل پر ہے، ایسے ہی چلتا رہا تو ہم مزید تاریکی کی طرف جائیں گے۔

ذرائع ٹیلے کام کے مطابق ملک بھر میں انٹرنیٹ پر فائر وال کی تنصیب کا دوسرا ٹرائل کامیابی سے کرلیا گیا ہے، 2 سے 3 روز میں انٹرنیٹ سروسز مکمل طور بحال ہونے کا امکان ہے۔

مزید خبریں :