03 ستمبر ، 2024
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کو پتا ہے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کی ساری کہانی کا کُھرا انکی طرف جائے گا، وہ جو کچھ کرتے رہے ہیں، فیض حمد اس سے سب سے باخبر آدمی ہیں، سب چند دنوں میں طے ہو جائے گا۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ اختر مینگل کا استعفیٰ واپس لینے کیلئے ان کے خدشات دورکرنا چاہئیں، انہیں انگیج کرنا ضروری ہے، اخترمینگل سے بات چیت ہوسکتی ہے، کرنی چاہیے، اخترمینگل کے ذریعے کہلوایاجائےکہ ہم بلوچستان کے مسائل حل کریں گے، بلوچستان کی بہتری کیلئے کئی مواقع ضائع کیےگئے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی محرومیوں کی وجہ سے وہاں ملک دشمن عناصر کو تقویت ملی، ان تمام وجوہات کو ختم کرناچاہیے جن کی وجہ سے بلوچستان میں مسائل ہو رہے ہیں، نواز شریف،شہباز شریف اور دیگر لیڈر ماضی میں قومی ڈائیلاگ کا کہہ چکے ہیں۔
عمران خان کے حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ معاملات اب زیادہ عرصہ معلق نہیں رہیں گے، سب چنددنوں میں طےہوجائےگا، فیض حمید کی ساری کہانی کا کُھرا بانی پی ٹی آئی کی طرف جائے گا، ان کواندازہ ہےکہیں قدموں کے نشان ان کی طرف نہ آجائیں، بانی پی ٹی آئی جو کچھ کرتے رہے ہیں فیض حمید اس سب سے باخبرآدمی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سازش اور وارداتیں کی ہوئی ہیں، 2018 میں آر ٹی ایس بٹھاکربانی کوجتایاگیا،باجوہ اور فیض کا جوائنٹ وینچر تھا، فیض حمید کے وعدہ معاف گواہ بننے کی پیشگوئی نہیں کرسکتا۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع کا کہنا تھاکہ زیادہ لمبا عرصہ نہیں چلے گا، یہ چند دنوں یا چند ہفتوں کی بات ہے، یہ سارے معاملات کوئی نا کوئی شکل ضرور اختیار کرلیں گے، عمران خان جیل میں اتنے اکیلے نہیں ہیں سارا دن میڈیا سے گفتگو کرتے ہیں، پرانے ٹیلی فون نوکیا 3300 وہ بھی استعمال کرتے ہیں یہ دنیا کا محفوظ فون سمجھا جاتا ہے، ہمیں تو جیل میں گفتگو کیلئے کوئی نہیں ملتا تھا مشقتی سے ہی بات کرتے تھے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھی خبریں سامنے آئی تھیں کہ عمران خان کی اڈیالہ جیل میں سہولت کاری کے الزام میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کے بعد جیل کے ایک اور افسر کے خلاف تفتیش شروع کی گئی۔
ذرائع کے مطابق سکیورٹی اداروں نے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ بلال سے پوچھ گچھ مکمل کر لی، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ بلال کا موبائل فون ریکارڈ حاصل کر لیا۔
ذرائع نے بتایاکہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم اوراسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ بلال بانی پی ٹی آئی کے سیل تک رسائی رکھتے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں افسران پر بانی پی ٹی آئی کو موبائل رسائی دینے کا الزام بھی ہے۔