23 ستمبر ، 2024
لاہور: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے عظمیٰ بخاری فیک ویڈیو کیس کی سماعت کے دوران ڈی جی ایف آئی اے کی عدم پیشی پر انہیں ٹریول ہسٹری سمیت طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم نے عظمیٰ بخاری کی نازیبا فیک ویڈیو کے خلاف درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں سرکاری وکیل اور عظمیٰ بخاری کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت جسٹس عالیہ نیلم نے استفسار کیا کہ ڈی جی ایف آئی اے کہاں ہیں؟ اس پر سرکاری وکیل نے آگاہ کیا کہ وہ سرکاری سطح پر میٹنگ کے لیے چین گئے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آئندہ سماعت پر ڈی جی ایف آئی اےخود پیش ہوں، بورڈنگ پاسز اور ٹریول ہسٹری پیش کی جائے، اپنے ڈی جی کو بتا دیجیے گا عدالت سے کھیلنا اتنا آسان نہیں، ایف آئی اے کو عادت ہےلوگوں کو آفس بلا کے پکڑنے کی، خود آفس سے باہر نہیں نکلتے۔
سماعت کے دوران عظمیٰ بخاری کے وکیل نے کہا کہ ایف آئی اے کہتی ہے ہمیں پتا نہیں فلک جاوید کہاں ہے، ہم پکڑنے کی کوشش کررہے ہیں، اس پر جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ ایف آئی اے ہر بار بغیر تیاری کے آتا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 30 ستمبر تک ملتوی کر دی۔