26 ستمبر ، 2024
وزیر تعلیم اور وزیر جامعات و بورڈز سندھ نے پلاننگ کمشین کی جاری رپورٹ کو خامیوں سے بھرپور قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ رپورٹ مفروضوں پر تیار کی گئی ہے، ہمارا نصاب اور بچے دیگر صوبوں سے بہتر ہیں۔
مشترکہ پریس کانفرنس میں پلاننگ کمشین کی رپورٹ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وزیرتعلیم سندھ سردار شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ کو سیلاب کا سامنا ہے، پچاس ہزار کے قریب اسکولوں کو سیلاب سے شدید نقصان پہنچا اس کے باوجود وفاق نے تعاون نہیں کیا۔
سردار شاہ کا کہنا تھا کہ ابھی بھی 5 ارب کی فزیبلٹی بنا کر بھیجی جاچکی ہے جو کہ اب تک موصول نہیں ہوئے۔
وزیر تعلیم سندھ نے پلاننگ کمیشن کی رپورٹ پر کہا کہ پلاننگ کمیشن نے پاکستان کے 134 اضلاع کے تعلیمی اِداروں کے انفرااسٹرکچر، ٹیکنالوجی کے استعمال، حکومتی اخراجات اور تعلیمی اداروں کے راستوں کے معیار کو جواز بنا کر ایک رپورٹ تیار کی تھی۔اس رپورٹ میں بلوچستان کے بعد سندھ کو سب سے پیچھے ظاہرکیا گیا ہے۔ سندھ کی صورتحال ایسی کیوں ہے اس کا ذکر رپورٹ میں نہیں کیا گیا۔
وزیر جامعات محمد علی ملکانی نے بتایا کہ بورڈز میں او ایم آر مشینیں آ چکی ہیں اور عملے کی تربیت کا عمل شروع ہوچکا ہے، بورڈز میں چیئرمین اور اہم اسامیوں پر تعیناتی نہ ہونے کی وجہ معاملے کا عدالتوں میں ہونا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدالتوں سے کیسز ختم ہوتے ہی تعیناتی کردی جائے گی۔