19 فروری ، 2013
کوئٹہ…کوئٹہ میں حساس اداروں نے ہزارہ ٹاوٴن بم دھماکہ کی نئی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی ،، دھماکہ میں صرف دس کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال ہوا لیکن کیمیکل اجزا کے استعمال سے اس میں ایک ہزار کلو گرام دھماکہ خیز موادکا اثر پیدا ہوا۔حساس اداروں کی رپورٹ کے مطابق ہزارہ ٹاوٴن دھماکہ میں صرف دس کلو دھماکہ خیز مواد کیا گیا لیکن اس مواد میں فاسفورس، المونیم اور پوٹاشیم استعمال کیاگیا، جبکہ اس میں ڈیزل، چینی اور ایمونیم پاوڈر بھی ملایاگیا تھا،ایمونیم نائٹریٹ کا اثر ایک ہزار کلو کے برابر ہوا۔دھماکے سے شاک لہریں پیدا ہوئیں جس نے آس پاس کی عمارتوں کو تباہ کیا،زیادہ ہلاکتیں ملبے کے نیچے آنے اور آگ لگنے سے ہوئیں جس کی وجہ سے متعدد لاشیں اب بھی ناقابل شناخت ہیں، اس طرح کا مواد پہلے اسلام آباد میریٹ ہوٹل اور لاہور میں ایف آئی اے اور کراچی میں سی آئی ڈی دھماکوں میں استعمال ہوا۔رپورٹ کے مطابق دھماکہ خیز ٹینکر کو ہزار گنجی کی ورکشاپ میں تیار کیا گیا، جبکہ استعمال کیاگیا کیمیکل لاہور سے اکبری منڈی میں وارث کیمیکل سے منگوایا گیا تھا، رپورٹ کے مطابق ڈیٹیکٹر کھاد وغیر کو ڈیٹیکٹ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، اس لئے الگ الک شکلوں میں آنیوالے کیمیکل کو روکا نہیں جاسکتا جبکہ ہزارہ ٹاوٴن میں پانی کی قلت کی وجہ سے روزانہ ایک سو سے ایک سو بیس واٹر ٹینکرز کا آناجانا ہے، ہر ایک کو چیک کرنا مشکل ہے۔