03 اکتوبر ، 2024
پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ کے سینیئر ترین جج جسٹس منصورعلی شاہ کی عدم موجودگی میں پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے اقدامات کو چیلنج کر دیا۔
پی ٹی آئی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل فردوس شمیم نقوی نے وکیل علی ظفرکے ذریعے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ، جسٹس امین الدین پر مشتمل کمیٹی کے 23 ستمبر اور یکم اکتوبر کے فیصلوں کو غیرقانونی قرار دیا جائے۔
پی ٹی آئی کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ23 ستمبر اور یکم اکتوبر کے فیصلوں کے تناظر میں عدالتی کارروائی، حکمنامے اور اقدامات کو غیرقانونی قراردیا جائے۔
تحریک انصاف کی درخواست میں سیکرٹری داخلہ، رجسٹرار سپریم کورٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ یکم اکتوبر کو جسٹس منصور علی شاہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کمیٹی کے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے تھے جس پر چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے ان کی جگہ جسٹس آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے معاملے پر نیا بینچ تشکیل دیتے ہوئے جسٹس منیب اختر کی جگہ جسٹس نعیم اختر افغان کو 5 رکنی بینچ میں شامل کر دیا تھا۔