17 جنوری ، 2012
قوم پرست رہنما جی ایم سید کا یوم پیدائش آج منایا جارہا ہے
حیدرآباد… سندھ کے قوم پرست رہنما جی ایم سید کا 108واں یوم پیدائش آج منایاجارہاہے۔آبائی شہر سن میں ان کے فکروفلسفے کے پیروکار انہیں خراج عقیدت پیش کررہے ہیں۔ دریائے سندھ کے کنارے قدیم شہر سن میں سترہ جنوری 1902 کوپیدا ہونے والے غلام مرتضی شاہ سید عرف جی ایم سیدکی زندگی عملی سیاست کی شاندارمثال سمجھی جاتی ہے۔ وہ 1923 میں کراچی ڈسٹرکٹ بورڈ کے صدر منتخب ہوئے،انہوں نے1930 میں سندھ ہاری کانفرنس کا انعقاد کیا۔ 1944میں جی ایم سید نے پاکستان کے حق میں قرارداد منظور کرائی تو یہ کارنامہ سنہری حرفوں میں لکھاگیا۔ 1969 میں انہوں نے سندھ یونائٹیڈ فرنٹ پارٹی کی بنیاد ڈالی جس کے بعد بڑی تعداد میں کارکن ان کی عملی سیاست کے پرچم تلے ایک ہونے لگے۔ سائیں جی ایم سید کے 108ویں یوم پیدائش کے موقع پرآبائی شہر سن کوپارٹی پرچموں سے سجایاگیاہے ۔مزار پر ان کے فکر وفلسفے کے پیرو کار انہیں خراج عقیدت پیش کررہے ہیں۔ سندھو دریا اور سندھ سے محبت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ وہ دریا کے کنارے اپنی اوطاق پرگھنٹوں صوفیانہ محفل سجائے رکھتے اور فکراورفلسفے کا پرچار کرتے۔ سایئں جی ایم سید اس دریا کنارے بیٹھ کرمحفلوں کے ساتھ ساتھ لوگوں سے ملاقات کرتے تھے۔ سایئں جی ایم سید کی زندگی کا ایک طویل حصہ اپنی حویلی میں نظر بندی میں گزرا۔انہوں نے بیشتر کتابیں اسی نظر بندی کے دوران لکھیں اور آج بھی اس قدیم حویلی میں ان کے ذاتی استعمال کی اشیاء ،کتابیں اور لائبریری کو محفوط رکھا گیا ہے۔ ان کے پوتے سید جلال محمود شاہ کا کہنا تھاکہ جی ایم سید نے قیام پاکستان کے لیئے اہم کردار ادا کیا وہ 1940 کی قرارداد کی اصل روح کے مطابق صوبوں کی خودمختاری کے حامی تھے۔ سائیں جی ایم سید قیام پاکستان کے ہیروز میں سے ایک ہیں ان کا تحریک آزادی میں ایک اہم کردار رہا۔ یہی وجہ ہے کہ ان کا نام تاریخ میں ہمشیہ زندہ رہے گا۔