22 فروری ، 2013
واشنگٹن…ڈرون حملوں سے کیسے بچا جائے؟ القاعدہ نے 22 ترکیبیں اپنے کارکنوں میں تقسیم کردیں۔ یہ ترکیبیں امریکی خبر رساں ایجنسی کو ملیں اور اس نے انہیں شائع بھی کردیا۔ امریکی خبر رساں ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ ڈرون حملوں سے بچنے کی یہ 22 ترکیبیں اسے ٹمبکٹو سے ملی ہیں۔یہ ترکیبیں صحرائے عرب میں سرگرم القاعدہ کے سینئر کمانڈر عبداللہ بن محمد نے تیار کی ہیں۔اصل میں فہرست فرانسیسی فوج کو شمالی افریقا کے القاعدہ گروپ کے خلاف کارروائی کے دوران ہاتھ لگی۔پہلی ترکیب ڈھائی ہزار ڈالرز کی روسی ڈیوائس ”اسکائی گریبر“ خریدنے کی ہے۔اسکائی گریبر سے ڈرون فریکوئنسی کا پتہ لگا کر اسے دی جانے والی ہدایات کا پتہ لگایا جاسکتا ہے۔تیسری ترکیب کا تعلق اپنے ٹھکانوں کی چھتوں اور گاڑیوں کی چھتوں پر چمکدار شیشے لگانے کی ہے۔جب کہ ساتویں ترکیب میں کہا گیا ہے ڈرون حملوں سے بچنے کیلیے ضروری ہے کہ کہیں بھی مستقل ٹھکانہ نہ بنایا جائے۔دسویں اور بیسویں ترکیب میں درختوں اور غاروں میں ٹھکانے کے بارے میں ہدایت دی گئی ہے۔پندرہویں ترکیب میں بتایا گیا ہے کہ ڈرون سے فائر کیے جانے والے میزائل اینٹی پرسونل ہوتے ہیں، اینٹی بلڈنگز نہیں۔ اس لیے عمارات میں پناہ لینا فائدہ مند ہوتا ہے۔ اٹھارہویں ترکیب میں القاعدہ کے کارکنوں سے کہا گیا ہے کہ ڈرون کو دھوکا دینے کیلیے مجسموں اور گڈے گڑیوں سے ایسا منظر بنایا جائے جیسے لوگ بیٹھے بات کررہے ہیں۔خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ القاعدہ کے کارکنوں کی ایک ترکیب اپنی گاریوں کو چھپانے کیلیے ان پر بڑے قالین ڈالنے کی بھی ہے۔اس طرح کچھ ڈرون انہیں زمین پر بچھا قالین سمجھتے ہیں۔بعض نئے ڈرون اگرچہ ہیٹ سینسرز سے انجن کی گرمی کا پتہ لگا لیتے ہیں لیکن وہ درجہ حرارت اتنا ہی ہوتا ہے جتنا ارد گرد کے ماحول کا۔