26 اکتوبر ، 2024
اسلام آباد: ورلڈ جسٹس پروجیکٹ کا 2024کیلئے قانون کی حکمرانی کا انڈیکس ظاہر کرتا ہے کہ 2023ء کے مقابلے میں پاکستان میں قدرے بہتری آئی ہے لیکن دیوانی اور فوجداری انصاف، بنیادی حقوق، حکومت، کرپشن، ریگولیٹری نفاذ اور نظم و ضبط اور سکیورٹی کے شعبوں میں پاکستان کی کارکردگی اب بھی خراب ہے۔
جس وقت ملک کے اعلیٰ ججوں کو اس طرح ایک دوسرے کے ساتھ نبرد آزما دیکھا گیا ہے ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا، ورلڈ جسٹس پروجیکٹ کا رول آف لاء انڈیکس ملک کے نظام انصاف کے ساتھ طرز حکمرانی کیلئے بھی ایک سنگین چارج شیٹ ہے۔
رپورٹ میں کے مطابق، کل 142؍ ممالک میں سے پاکستان کی عالمی درجہ بندی 129 ویں نمبر پر ہے۔ 2023 میں قانون کی حکمرانی کے انڈیکس میں پاکستان کا درجہ 142 ممالک میں 130 واں تھا۔ 2024ء کی درجہ بندی سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ پاکستان کے درجے میں ایک نمبر کی بہتری آئی ہے لیکن خطے میں یہ 6؍ ممالک میں سے پانچویں نمبر پر ہے۔
2015 سے 2024 تک پاکستان کا مجموعی روُل آف لاء اسکور ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان میں 2015ء سے 2018ء تک بہتری آئی جبکہ 2019ء سے 2023ء تک کارکردگی میں مسلسل گراوٹ رہی تاہم سال 2024ء پانچ سال کی منفی کارکردگی کے بعد قانون کی حکمرانی میں بہتری کو ظاہر کرتا ہے۔
کسی بھی ملک کی قانون کی حکمرانی کے حوالے سے کارکردگی کا تعین کرنے کیلئے جن عوامل پر غور کیا جاتا ہے ان میں حکومت کے اختیارات میں رکاوٹیں، بدعنوانی کی عدم موجودگی، کھلی حکومت، بنیادی حقوق، نظم و نسق، ضابطے کا نفاذ، سول انصاف اور فوجداری انصاف شامل ہیں۔
فوجداری انصاف کے شعبے میں 2024ء میں 142 ممالک میں سے پاکستان 98 ویں نمبر پر ہے جبکہ خطے میں یہ 6؍ ممالک میں سے چوتھے نمبر پر ہے۔
شہری انصاف کی فراہمی میں پاکستان کی عالمی پوزیشن 128ویں جبکہ خطے میں چوتھے نمبر پر ہے۔ ریگولیٹری انفورسمنٹ (ضابطوں کے نفاذ) کے شعبے میں پاکستان کی عالمی پوزیشن 127ویں اور خطے میں پانچویں نمبر پر ہے۔ نظم و ضبط اور سیکورٹی کے شعبے میں پاکستان 142 ممالک میں سے تیسرا خراب ترین ملک ہے کیونکہ اس کی عالمی پوزیشن 142 ممالک میں 140 ویں نمبر پر ہے۔ خطے میں، نظم و ضبط اور سیکورٹی کے لحاظ سے پاکستان بدترین ملک ہے کیونکہ خطے میں 6؍ ممالک میں سے اس کا چھٹا نمبر ہے۔
بنیادی حقوق کے شعبے میں پاکستان کی عالمی پوزیشن 2024ء میں 142 ممالک میں 125ویں نمبر پر ہے۔ خطے کے دیگر ملکوں کے مقابلے میں پاکستان چوتھے نمبر پر ہے۔
اوپن گورنمنٹ (کھلی حکومت) کے شعبے میں دیکھیں تو پاکستان عالمی درجہ بندی میں 106 ویں نمبر پر ہے جبکہ خطے میں چوتھے نمبر پر ہے۔ کرپشن کی عدم موجودگی کے لحاظ سے دیکھیں تو پاکستان کو 142 ممالک میں 124 نمبر پر دکھایا گیا ہے۔ خطے کے 6؍ ممالک میں سے پاکستان پانچویں نمبر پر ہے۔ حکومت کے اختیارات میں رکاوٹوں کے حوالے سے پاکستان عالمی درجہ بندی میں 103ویں جبکہ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں چوتھے نمبر ہے۔