Time 27 اکتوبر ، 2024
دنیا

ایران پر حملےکیلئے اسرائیلی طیاروں نے کہاں سے پرواز بھری؟ ایران کا دعویٰ سامنے آگیا

ایرانی مشن برائے اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ  ایران پر حملے کےلیے اسرائیلی جنگی طیاروں نے عراق میں واقع امریکی فوجی بیس سے پرواز یں بھریں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی مشن برائے اقوام متحدہ نے ایران پر اسرائیلی حملے میں امریکا کو برابر کا ذمے دار قرار دے دیا۔

ایرانی مشن برائے اقوام متحدہ نے دعویٰ کیا ہے کہ  ایران پر حملے کےلیے اسرائیلی جنگی طیاروں نے عراق میں واقع امریکی فوجی بیس سے اڑان بھریں۔

دوسری جانب امریکی میڈیا نے  دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے پاسداران انقلاب کےکم ازکم 3میزائل اڈوں کو نشانہ بنایا، تہران کےقریب امام خمینی انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے ایس 300 ڈیفنس کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

امریکا میڈیا کا بتانا ہے کہ اسرائیلی ڈرونز نے تہران اور مضافات میں پارچن ملٹری بیس اور ڈرون فیکٹر ی پر بھی حملے کیے۔

ادھر  ایران نے حملے ناکام بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے اپنے 4 فوجیوں کےجاں بحق ہونے اور معمولی نقصان کی تصدیق کی ہے۔

اس سے قبل اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران پرحملےمیں 100 جنگی طیاروں نے حصہ لیا اور 20 ملٹری سائٹس کو نشانہ بنایا گیا۔

ایران کا اسرائیل پر حملہ

واضح رہے کہ یکم اکتوبر کو ایران کی جانب سے اسرائیل پر براہ راست سینکڑوں میزائل داغے گئے تھے، بعد ازاں اسرائیلی فوج نے اسرائیل پر ایران کے میزائل حملوں کے دوران اسرائیلی فضائی اڈوں پر میزائل گرنے کی تصدیق کردی تھی۔

 اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ایرانی میزائل کچھ اسرائیلی فضائی اڈوں پر گرے ہیں، میزائل گرنے کے نتیجے میں فضائی اڈوں کی انتظامی عمارتوں اور جہازوں کی مرمت کی جگہوں کو نقصان پہنچا ہے۔

مزید خبریں :