پاکستان

’ہم تو جی دہشتگرد ہیں‘، ہائیکورٹ آئینی بینچ کیلئے جوڈیشل کمیشن اجلاس میں شبلی فراز کا شکوہ

جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ اجلاس تک سندھ ہائی کورٹ کے ججز آئینی مقدمات سن سکتے ہیں۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد سندھ ہائی کورٹ میں آئینی بینچ پر مشاورت کی گئی۔

وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھاکہ جسٹس جمال مندوخیل نے تھوڑی دیر کے لیے ویڈیو لنک پر اجلاس میں شرکت کی اورپاکستان بار کے نمائندے اختر حسین اہلیہ کی بیماری کے باعث اجلاس میں شریک نہیں ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ میں آئینی بینچ پر تجاویز آئی ہیں، جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 25 نومبر تک مؤخر کیا گیا ہے اورفیصلہ ہوا آئندہ اجلاس تک سندھ ہائی کورٹ ججز آئینی مقدمات سن سکتے ہیں۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھاکہ سندھ ہائی کورٹ میں ابھی 12 ججوں کی اسامیاں بھی خالی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمیشن اجلاس میں شبلی فراز نے شکوہ کیاکہ ہم تو جی دہشت گرد ہیں، اس پر چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ آپ ایسی باتیں نہ کریں۔

وزیرقانون سے صحافی نے سوال کیا کہ سنا ہے اجلاس میں دہشت گردی کا بھی ذکر ہوا ہے؟ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ ایسے ہی ہلکے پھلکے انداز میں گفتگو ہوئی آپ شرارت نہ کریں۔ 

رکن جوڈیشل کمیشن شیخ آفتاب نے سوال پر کہا کہ نہیں وہ تو ملک کے اچھے شہری ہیں،  شکایت نہیں کی گئی بلکہ خوشگوار ماحول میں گفتگو ہوئی ہے، وہ اتنے ہلکے پھلکے انداز میں گفتگو ہوئی کہ کسی نے جواب ہی نہیں دیا۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اگلا اجلاس 25 نومبر کو ہوگا۔

مزید خبریں :