13 نومبر ، 2024
اسلام آباد: جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 6 رکنی آئینی بینچ کل 18 مقدمات کی سماعت کرےگا، قاضی فائزعیسیٰ کی بطور چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ تعیناتی نظرثانی کیس کی سماعت بھی ہوگی۔
آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل ،جسٹس محمد علی مظہر ،جسٹس حسن اظہر رضوی ،جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان شاہل ہیں۔
سپریم کورٹ کا آئینی بینچ کل 18 مقدمات کی سماعت کرےگا، کاز لسٹ کے مطابق 6 رکنی آئینی بینچ 14 اور 15 نومبر کومقدمات کی سماعت کرےگا۔
سپریم کورٹ نے ریاض حنیف راہی کی قاضی فائزعیسیٰ کی بطور چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ تعیناتی کی نظرثانی درخواست سماعت کے لیے مقررکی ہے۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں بینچ قاضی فائزعیسیٰ کی بطور چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ تعیناتی نظرثانی درخواست کی سماعت کرے گا۔
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے تعیناتی کے خلاف درخواست خارج کر دی تھی۔
آئینی بینچ انسانی حقوق سے متعلق 1993 سے زیر التواء کیس کی بھی سماعت کرے گا۔2003 اور2016 سے زیر التوا ماحولیاتی تحفظ کےکیسز بھی سنے جائیں گے ۔عام انتخابات 2024 ری شیڈول کرنے کی درخواست اور ری ویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر نظرثانی پر سماعت بھی 14 نومبر کو ہوگی۔
سابق صدر عارف علوی کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست ،پی ڈی ایم دور میں منظور کیے گئے تمام قوانین کو کالعدم قرار دینے کی درخواست بھی سنی جائے گی۔ بیرون ملک کاروبار اور اثاثے رکھنے والے ارکان اسمبلی کی نااہلی کی درخواست اور سرکاری افسران کی غیرملکیوں سے شادی پر پابندی کی درخواست بھی 14 نومبر کو سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہے۔
آئینی بینچ 15 نومبر کو پاکستانی شہریوں کے غیر ملکی اکاؤنٹس کے بارے 2018 کے ازخود نوٹس کی سماعت بھی کرے گا۔ وفاقی محتسب یاسمین عباسی کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں تعیناتی کے دور میں جسٹس منصور علی شاہ کو توہین عدالت اور گرفتاری کا نوٹس جاری کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوگی۔
گلوکارہ میشا شفیع ہراسگی کیس،کنونشن سینٹر کے نجی استعمال پر بانی پی ٹی آئی کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت بھی 15 نومبر کو ہوگی ۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام کے ازخود نوٹس کیس، شمالی علاقہ جات میں ٹیکس کے نفاذ سے متعلق حبیب وہاب الخیری کی سن 2000 میں 184 تین کے تحت دائر درخواست کی سماعت 15 نومبر کو ہوگی۔ خواجہ محمد آصف بنام وفاق پاکستان (جے جے وی ایل) کیس بھی 15 نومبر کو سماعت کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔