25 فروری ، 2013
کوئٹہ … سیکریٹری داخلہ بلوچستان اکبر حسین درانی نے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر کی سیکیورٹی کیلئے پولیس، ایف سی اور سدرن کمانڈ نے ملکر ایک جامع پلان ترتیب دیدیا ہے جبکہ انٹیلی جنس شیئرنگ کو بھی بہتر کیا جارہا ہے، سانحہ علمدار روڈ کی فرانزک رپورٹ سے اہم شواہد ملے ہیں۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں جیو نیوز سے بات چیت میں کہی۔ اکبر حسین درانی کا کہنا ہے کہ سانحہ علمدار روڈ کی فرانزک رپورٹ سے اہم شواہد ملے ہیں، ان پر کام کیا جارہا ہے جبکہ سانحہ کیررانی میں ملوث کچھ افراد مارے گئے ہیں جبکہ کچھ گرفتار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتار افراد کی نشاندہی پر دھماکے میں استعمال ہونے والا کیمیکل فروخت کرنے والوں کے خلاف تحقیقات ہورہی ہیں جو جلد منظر عام پر آجائیں گی۔ سیکریٹری داخلہ بلوچستان نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ ہماری انٹیلی جنس معلومات میں کمی ہے، ہم نے 10 میں سے 9 بڑی وارداتوں کو انٹیلی جنس معلومات کی بنا پر ناکام بنایا ہے، تاہم سانحہ علمدار اور کرانی میں انٹیلی جنس معلومات میں کمزوری نظر آئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ علمدار روڈ اور ہزارہ ٹاوٴن کی سیکیورٹی کیلئے ہزارہ کمیونٹی کے 50، 50 رضاکار نوجوانوں پر مشتمل فورس بنائی جارہی ہے جو پولیس اور ایف سی کے ساتھ ملکر سیکویور ٹی کا کام کریں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس کے 300 ماہر اہلکاروں پر مشتمل اسپیشل یونٹ بھی جلد کام شروع کرے گا۔