Time 02 دسمبر ، 2024
سائنس و ٹیکنالوجی

آن لائن ٹولز نے انٹرنیٹ سست نہ ہونے کے حکومتی دعوے کی نفی کردی

آن لائن ٹولز نے انٹرنیٹ سست نہ ہونے کے حکومتی دعوے کی نفی کردی
مختلف آن لائن سروسز جیسے واٹس ایپ، فیس بک، انسٹا گرام اور ٹک ٹاک کو یا تو استعمال کرنا ممکن نہیں رہا یا وہ بہت سست روی سے کام کر رہی ہیں/ فائل فوٹو

پاکستان بھر میں انٹرنیٹ صارفین کو مختلف آن لائن پلیٹ فارمز تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے لیکن حکومت مسلسل انٹرنیٹ کی سست رفتاری سے انکاری ہے مگر کچھ ٹولز حکومت کے اس انکار کو یکسر مسترد کررہے ہیں۔

مختلف آن لائن سروسز جیسے واٹس ایپ، فیس بک، انسٹا گرام اور ٹک ٹاک کو یا تو استعمال کرنا ممکن نہیں رہا یا وہ بہت سست روی سے کام کر رہی ہیں جس سے لوگوں کو ذہنی جھنجھلاہٹ کا سامنا ہے۔

کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشار اور ملک کے دیگر حصوں میں صارفین کی جانب سے مختلف ایپس کے استعمال میں مشکلات کو رپورٹ کیا جا رہا ہے۔

انٹرنیٹ کی سست روی کے مسئلے کا سامنا کافی دنوں سے صارفین کو ہو رہا ہے جس کی واضح وجہ تو معلوم نہیں مگر مختلف رپورٹس میں فائر وال سسٹم کی تنصیب کو اس کی ممکنہ وجہ قرار دیا گیا ہے۔

حکومت کی جانب سے صورتحال کو ٹھیک قرار دیا جا رہا ہے۔

وزیر مملکت آئی ٹی کا مؤقف

جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ نے کہا کہ پاکستان میں انڈسٹری براڈبینڈ استعمال کرتی ہے اور حکومت نے براڈ بینڈ بند نہیں کیا، ملک بھر میں ڈیٹا سروس مکمل فعال ہے، ڈیٹا سروس پر تمام ایپس 100 فیصد درست کام کر رہی ہیں، موبائل ٹاور پاکستان میں ضرورت سے کم ہیں لہٰذا اس کی بہتری کیلئے کام کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک پر یومیہ سیکڑوں سائبر حملے ہوتے ہیں، سائبر سکیورٹی وقت کی ضرورت ہے، یوٹیوب اور فیس بک سمیت تمام ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر اظہار رائے کی آزادی ہے جہاں سکیورٹی کی بات ہو وہاں وزارت داخلہ پی ٹی اے کو ہدایات دیتی ہے۔

آن لائن ٹولز سے حکومتی دعوؤں کی تردید

لیکن دوسری طرف آن لائن ٹولز سے ان حکومتی دعوؤں کی تردید ہوتی ہے۔

ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رئیل ٹائم میں انٹرنیٹ کو مانیٹر کرنے والے 2 آن لائن ٹولز سے معلوم ہوتا ہے کہ صارفین کو متعدد سوشل میڈیا ایپس تک محدود رسائی حاصل ہے یا وہ ان کو استعمال کرنے سے قاصر ہیں۔

امریکا کے جارجیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے تیار کردہ Internet Outage Detection and Analysis ٹول کے مطابق صارفین کو انٹرنیٹ سروسز کے استعمال میں مشکلات کا سامنا گھنٹوں تک ہواحالانکہ بارڈ گیٹ وے پروٹوکول لیول پر نیٹ ورک مستحکم ہے۔

مستحکم نیٹ ورک کے باوجود گوگل سروسز کے ٹریفک کا تجزیہ کرنے سے انٹرنیٹ صارفین کی مشکلات کا علم ہوا کیونکہ ان کا ٹریفک معمول سے بہت کم رہا۔

گوگل سروسز تک رسائی میں مسائل کو ڈاؤن ڈیٹیکٹر نے بھی رپورٹ کیا جس پر صارفین کی جانب سے جی میل اور یوٹیوب میں مسائل کو مسلسل رپورٹ کیا گیا۔

ڈاؤن ڈیٹیکٹر کی جانب سے واٹس ایپ میں بھی مسائل کو رپورٹ کیا گیا۔

پاکستان میں انٹرنیٹ کی انتہائی خراب صورتحال پر آئی ٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی سست روی سے ملکی معیشت کو روزانہ کی بنیاد پر اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔

آئی ٹی ماہرین کے مطابق پاکستان کا عمومی طور پر ٹیلی کام سیکٹر کا منافع 3 ارب روپے یومیہ ہے، ٹیلی کام سیکٹر کا 60 سے 70 فیصد یومیہ منافع 3 جی اور 4 جی نیٹ ورک سے جڑا ہے لیکن انٹرنیٹ مسائل کے باعث ٹیلی کام سیکٹر سمیت متعدد شعبے شدید متاثر ہو رہے ہیں۔

مزید خبریں :