پاکستان
26 فروری ، 2013

اڈیالہ جیل کے لاپتہ قیدیوں سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت

اڈیالہ جیل کے لاپتہ قیدیوں سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت

اسلام آباد…اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا ہے کہ حراستی مرکز میں قیدیوں کی درخواست پر فیصلہ ہو گیا ہے،جب تک سول انتظامیہ کی معاونت کے ریگولیشنز موثر ہیں، تب تک رہائی ممکن نہیں، چیف جسٹس نے کہا ہے کہ وہ نوٹی فی کیشن دکھائیں جس کے تحت مسلح افواج کو سول انتظامیہ کی معاونت کے لیے بلایاگیا۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ اڈیالہ جیل کے لاپتہ قیدیوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل عرفان قادر نے بتایا کہ میڈیکل بورڈ نے قیدیوں کا معائنہ کیا ہے ، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ درخواست میں دو وجوہات تھیں، جن میں ایک طبی وجہ اور دوسری کہ وہ بے گناہ ہیں، اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ درخواست میڈیکل گراؤنڈ پر دی گئی تھی، سیکرٹری فاٹا نے بتایا کہ سات افراد کو 25 نومبر 2010 کو حراست میں لیا گیا،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ دو سال ہو گئے، قیدیوں کے خلاف کوئی مواد پیش نہیں کیا گیا۔

مزید خبریں :