12 دسمبر ، 2024
وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو راضی کرلیں گے، ہفتہ یا دس دن تک تحفظات ختم ہوجائیں گے۔
وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ مولانا صاحب کو اعتماد میں لے کر دینی مدارس رجسٹریشن بل پاس ہونا چاہیے لیکن کسی کو نہیں پتا کہ مولانا فضل الرحمان کس بات کی مخالفت کررہے ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ مولانا کس بات کی مخالفت کر رہے ہیں یہ بات مسئلہ سمجھ آئے تو ہی حل ہوگا۔
خیال رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے مدارس رجسٹریشن بل پر دستخط نہ ہونے کے معاملے پر حکومت سے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
چند روز قبل پشاور میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے بل کا ڈرافٹ حکومت نے تیار کیا، بل اسمبلی میں آیا تو کچھ قوتوں نے اسے رکوا دیا، یہ سمجھتے ہوں گے کہ مولوی تھک جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بل پر بلاول بھٹو کے ساتھ کراچی میں اتفاق ہوگیا تھا، وزیراعظم شہبازشریف سے بھی بل پر بات کی، پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز نے بھی کہا کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومتی اتحادیوں کی رضامندی سے بل پاس ہوا لیکن آپ نے بل پر دستخط نہیں کیے، میرے گھر پر ایک ماہ تک میٹنگز کی گئیں، نوازشریف اور بلاول کے ساتھ 5، 5 گھنٹے میٹنگ میں بل پر اتفاق رائے ہوا۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ سمیت سب نے زرداری کی نگرانی میں بل کو ووٹ دیا، دونوں ایوانوں نے بل کے حق میں ووٹ دیے تو ایوان صدر نے بل پر دستخط کیوں نہیں کیے؟
انہوں نے کارکنوں سے استفسار کیا کہ ہم اسلام آباد کی طرف مارچ کافیصلہ کریں تو آپ تیار ہیں یا نہیں؟ ان کا کہنا تھاکہ 17 دسمبر کو اتحاد المدارس کے اجلاس میں متفقہ فیصلہ ہوگا، معاہدہ تھا کہ مدارس وزارت تعلیم سے منسلک ہوں ماتحت نہیں ہوں گے لیکن ڈائریکٹوریٹ بنا کر مدارس ماتحت رکھنے کی کوشش کی گئی۔
دوسری جانب چیئرمین پاکستان علماکونسل طاہر اشرفی نے مدارس کی رجسٹریشن وزارت تعلیم سے وزارت صنعت کے تحت منتقل کرنےکی کوشش کو مستردکردیا تھا۔
ملک میں مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق ویڈیو بیان میں علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ ملک بھر میں مدارس کی رجسٹریشن کے معاملے پربحث جاری ہے، 15 بورڈز میں سے 10 سےزائد وزارت تعلیم کے ساتھ رجسٹریشن کےحق میں ہیں جب کہ ملک میں 18 ہزار سے زائد مدارس وزارت تعلیم کے ساتھ رجسٹر ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن وزارت تعلیم سے وزارت صنعت کے تحت منتقل کرنےکی کوشش مستردکرتے ہیں، مدارس کی رجسٹریشن وزارت صنعت کے تحت کرنا ملکی قانون اور وحدت کے خلاف ہے، مدارس کی آزادی اور نصاب کے معاملے پرکسی قسم کی مداخلت قبول نہیں۔