12 دسمبر ، 2024
لندن: برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ 10 سالہ سارہ شریف کے قتل کے معاملے پر پیدا ہونے والے سوالات کا جواب دینے کی ضرورت ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ اس معاملے پر میرا پہلا ردعمل ایک انسانی ردعمل ہے، یہ ایک ہولناک واقعہ ہے۔ بہت سے لوگ جو اسے دیکھ رہے ہیں یا اس بارے میں پڑھ رہے ہیں ان کے لیے یہ واقعہ چونکا دینے والا ہے۔
سر کیئر اسٹارمر نے مزید کہا کہ ظاہر ہے اس کیس کے حوالے سے کئی سوالات ہیں جن کے جوابات ضروری ہیں۔
میڈیا کی جانب سے برطانوی وزیر اعظم سے پوچھا گیا کہ کیا حکومت بچوں کے تحفظ کے حوالے سے تیار کیے جانے والے بل میں بچوں کو مارنے پر پابندی عائد کرے گی تو انہوں نے کہا وہ نہیں سمجھتے کہ بچوں کو مارنے کے حوالے سے قوانین کا اس کیس سے کوئی تعلق ہے۔
برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ یہ معاملہ تشدد اور بدسلوکی کا ہے، یہ ان بچوں کے تحفظ کا معاملہ ہے جو خاص طور پر گھر میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
گزشتہ روز لندن کی عدالت نے سارہ شریف قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مقتولہ کے والد عرفان شریف اور سوتیلی ماں بینش بتول کو قتل کا مجرم قرار دیا۔
عدالت میں دوران سماعت عرفان شریف نے سارہ کو آئے زخموں کی ذمہ داری قبول کرلی تھی، عرفان شریف نےسارہ کو دھاتی ڈنڈے،کرکٹ بیٹ اور موبائل فون سے مارنے کا اعتراف بھی کیا تھا۔
خیال رہے کہ 10 برس کی سارہ شریف کی لاش ووکنگ میں گھر سےگزشتہ برس 10 اگست کو ملی تھی، برطانوی پولیس کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سارہ کے والد، چچا اور سوتیلی ماں سارہ کی لاش ملنے سے چند گھنٹے قبل پاکستان روانہ ہوگئے تھے، سارہ سے متعلق اطلاع پاکستان سے اس کے والد نے ایمرجنسی نمبر پر دی تھی۔