15 دسمبر ، 2024
بھارت میں ایک عجیب واقعہ پیش آیا جہاں ایک آدمی نے اپنے رشتے دار کی ڈائمنڈ فرم میں کمپیوٹر آپریٹر کی ملازمت کے لیے خود کو نااہل بنانے کے لیے اپنے بائیں ہاتھ کی چار انگلیاں کاٹ دیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست گجرات کے شہر سورت میں پیش آیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 30 سالہ شخص مایور تاراپارا نے پہلے پولیس کو یہ کہانی سنائی کہ وہ سڑک کنارے بے ہوش ہو گیا تھا اور ہوش میں آنے کے بعد اس کے ہاتھ کی چار انگلیاں کٹی ہوئی تھیں۔
تاہم تحقیقات سے پتہ چلا کہ یہ اس شخص کی اپنی حرکت کا نتیجہ تھا۔
پولیس کے مطابق مایور نے اپنی انگلیاں اس لیے کاٹیں کیونکہ اس میں یہ ہمت نہیں تھی کہ وہ اپنے رشتے دار کو یہ بتا سکے کہ وہ ان کی کمپنی میں مزید کام نہیں کرنا چاہتا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ شخص اس فرم کے اکاؤنٹس ڈپارٹمنٹ میں کمپیوٹر آپریٹر کے طور پر کام کرتا تھا اور انگلیوں کے ضیاع نے اسے اس ملازمت کے لیے نااہل بنایا۔
اس سے پہلے مایور نے پولیس کو بتایا تھا کہ وہ 8 دسمبر کو موٹر سائیکل پر اپنے دوست کے گھر جا رہا تھا جب اسے اچانک چکر آیا اور وہ روڈ پر بے ہوش ہو گیا۔تاہم تقریباً 10 منٹ کے بعد ہوش میں آنے پر اس کے بائیں ہاتھ کی چار انگلیاں کٹی ہوئی تھیں۔
پولیس کے مطابق اس وقت شبہ تھا کہ انگلیاں کالے جادو کے لیے کاٹی گئی ہوں اور کوئی انہیں ساتھ لے گیا۔
تاہم پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا اور تحقیقات شہر کی کرائم برانچ کو منتقل کی گئی، جنہوں نے سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لینے، تکنیکی نگرانی کے ذریعے مایور کے خود اس واقعے میں ملوث ہونے کا پتہ لگایا۔
پولیس کے مطابق مایور نے اعتراف کیا کہ اس نے ایک دکان سے تیز دھار چاقو خریدا اور قریبی رنگ روڈ پر گیا اور اپنی موٹر سائیکل وہاں پارک کی۔ تقریباً رات 10 بجے، اس نے چاقو سے اپنے بائیں ہاتھ کی چار انگلیاں کاٹ دیں اور خون کے بہاؤ کو روکنے کے لیے کہنی کے قریب ایک رسی باندھ لی پھر اس نے چاقو اور انگلیاں ایک تھیلے میں ڈال کر پھینک دیا۔
پولیس نے بتایا کہ واقعہ کے بعد اس کے دوست اسے اسپتال لے گئے۔ تحقیقات میں 3 انگلیاں ایک تھیلے سے برآمد ہوئیں جبکہ چاقو ایک اور تھیلے میں ملا۔