28 فروری ، 2013
اسلام آباد…آل پارٹیز کانفرنس میں تما م سیاسی رہنماوٴں نے طالبان کی طرف سے مذاکرات کی پیش کش کا مثبت جواب دینے پر زور دیا ہے۔ نواز شریف کا کہنا ہے کہ امن مذاکرات سے ہوتا ہے، جنگ سے نہیں، جبکہ مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں امن و امان کی صورتحال مایوس کن ہے، لیکن اس سے گھبرا کر گھر نہیں بیٹھ سکتے۔ جمیعت علمائے اسلام کی آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر میاں نوازشریف نے کہاکہ مذاکرات کے لیے طالبان کی پیش کش کو سنجیدگی سے لینا چاہئے، حکومت طالبان کی پیش کش کا مثبت جواب دے، دنیا میں امن مذاکرات سے ہوتا ہے جنگ سے نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایبٹ آباد حملے پر کمیشن بنے دو سال ہوچکے، رپورٹ ابھی تک سامنے نہیں آئی۔اس سے پہلے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میزبان مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ کانفرنس سے امن کے عظیم مقصد کو رہنمائی ملے گی، امن کے حوالے سے پارلیمنٹ کی قراردادوں پر عمل نہ ہوسکا ، امن وامان کی صورتحال مایوس کن ہے، لیکن اس سے گھبرا کر گھر نہیں بیٹھ سکتے۔ اسی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے صدر مخدوم امین فہیم نے کہاکہ امن کے لئے ہر کوشش کی حمایت کرتے ہیں، آئین، قانون اور حکومتی رٹ کے دائرے میں رہ کر امن کے لیے فیصلے کیے جائیں، پیپلز پارٹی خود دہشت گردی کا شکار رہی ہے۔ جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ طالبان کی پیش کش کا مثبت جواب دینا چاہئے، تاہم حکومت کی جانب سے کوئی مثبت جواب سامنے نہیں آیا، قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن امریکی ایما پر شروع نہیں کیا گیا تو خاتمے کا اختیار ہمارے پاس ہونا چاہئے۔ آفتاب شیر پاوٴ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ طالبان ہتھیار ڈال دیں تو پھر مذاکرات کی ضرورت کیا ہے، جب تک خیبر پختوانخوا کی تمام قیادت کسی ایک بات پر متفق نہیں ہوگی، امن کا قیام نہیں ہوسکتا۔