08 فروری ، 2025
کراچی: پریڈی تھانے میں پولیس کے مبینہ تشدد سے شہری جاں بحق ہو گیا جبکہ وزیر داخلہ سندھ نے متعلقہ حکام سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
پولیس کے مبینہ تشدد سے جاں بحق شہری کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز پولیس کانسٹیبل کی بائیک سے ٹکرانے کے بعد وقاص کو گرفتار کیا گیا، پولیس نے تھانے میں رات بھر تشدد کیا جس سے وقاص جاں بحق ہوا۔
اہل خانہ کا کہنا ہے پولیس نے رات کو بائیک ٹکرانے اور اشیاء گم ہونے کی ایف آئی آر کاٹی، 3 افراد کو لاک اپ کیا گیا، تھانے میں تینوں پر رات بھر تشدد کیا گیا، صبح وقاص کے اچانک انتقال کا بتایا گیا، اس کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی ہیں۔
متاثرہ فیملی نے بتایا کہ وقاص کی ہلاکت کے بعد باقی افراد کو بغیر کسی قانونی کارروائی کے رہا کر دیا گیا۔
ایس ایچ او پریڈی تھانے کا کہنا ہے کہ پولیس کسٹڈی میں ہلاکت کیسے ہوئی اس کا پوسٹ مارٹم سے پتا چلے گا۔
ایس ایس پی مہروز علی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شہری وقاص کو گزشتہ روز اہلکار کو زدکوب کرنے پر تھانے لایا گیا تھا، پولیس اہلکار کی وقاص اور اس کے دو ساتھیوں سے ہاتھا پائی ہوئی، واقعے کا مقدمہ پریڈی تھانے میں کانسٹیبل کی مدعیت میں درج کیا گیا، وقاص کو گرفتار کرکے تھانے لایا گیا تو وہ بار بار بےہوش ہو رہا تھا، وقاص کو تفتیشی ٹیم کے حوالے کیا گیا جہاں اس کی ہلاکت ہو گئی۔
ایس ایس پی مہروز علی کا کہنا ہے کہ وقاص کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، مجسٹریٹ کی موجودگی میں وقاص کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔
وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے لاک اپ میں شہری کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی جنوبی سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔
وزیر داخلہ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ انکوائری کی جائے کہ کیسے شہری پولیس کسٹڈی میں ہلاک ہوا؟ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت پولیس کا فرض ہے، واقعے سے متعلق آگاہ رکھا جائے۔