09 فروری ، 2025
سائنسدان ہمیشہ کسی نہ کسی معمے کو حل کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کرتے رہتے ہیں مگر اس بار آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کی مدد سے انہوں کچھ 'انڈیانا جونز' جیسا کام کیا ہے۔
جی ہاں واقعی اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے سائنسدانوں نے ایک ناممکن کام ممکن بنا دیا ہے اور لگ بھگ 2 ہزار پرانے جلے ہوئے مسودے سے ایک لفظ پڑھنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
ماہرین نے 79 عیسوی کے ایک قدیم رومی جلے ہوئے مسودے کے ایک لفظ کو پڑھا۔
یہ مسودہ 79 عیسوی میں آتش فشاں پھٹنے سے جل گیا تھا اور زمین میں دفن ہوگیا تھا۔
جو لفظ سائنسدان اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے پڑھنے میں کامیاب ہوئے وہ قدیم یونانی زبان کا تھا جس کا ترجمہ کراہت یا بیزاری سمجھا جاسکتا ہے۔
یہ 5 واں Herculaneum مسودہ ہے جس کے لیے اے آئی ٹیکنالوجی اور اسکینز کو استعمال کیا گیا۔
ماہرین کو توقع ہے کہ وہ مسودے سے قدیم روم اور یونان کے بارے میں کافی معلومات حاصل کرسکیں گے۔
ابھی تک وہ یہ جاننے میں بھی کامیاب نہیں ہوسکے کہ اس مسودے کے لیے استعمال کی جانے والی سیاہی کے لیے کونسا کیمیائی نسخہ استعمال کیا گیا، مگر ان کا ماننا ہے کہ یہ کسی ایک خاص جز پر مشتمل ہے۔
یہ مسودہ اس وقت برطانیہ میں آکسفورڈ یونیورسٹی کی ایک لائبریری میں موجود ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ انہوں نے اے آئی ٹیکنالوجی اور دیگر کمپیوٹر تکنیکس سے مسودے کے پہلے لفظ διατροπή کو شناخت کیا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ حیران کن پیشرفت ہے کہ اے آئی کی مدد سے ہم اس مسودے کو اندر جھانکنے میں کامیاب ہوگئے جسے لگ بھگ 2 ہزار برسوں سے کوئی نہیں پڑھ سکا۔