06 اپریل ، 2025
لپ اسٹک خواتین کی زندگی کا وہ اہم جزو ہے جس کے بغیر ان کی کسی بھی تقریب کی تیاری ادھوری سی رہتی ہے۔
خواتین خوش رنگ کی لپ اسٹک لگانا پسند کرتی ہیں جبکہ لباس کی مناسبت سے گہرے رنگ کی لپ اسٹک کا رواج بھی عام ہوتا جا رہا ہے۔
تاہم خواتین کو شاید اس بات کا علم نہیں کہ روزانہ کی بنیاد پر لگائی جانے والی مہنگی لپ اسٹک آپ کی صحت کیلئے خطرناک بھی ہے۔
جی بلکل یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے برکلے اسکول آف پبلک ہیلتھ کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آج کل دستیاب زیادہ تر ہونٹوں کے گلوز اور لپ اسٹکس میں کرومیم، لیڈ، ایلومینیم، کیڈمیم اور کئی دیگر زہریلے مواد شامل ہوتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ لپ اسٹک کا مسلسل استعمال صحت کے مسائل کا باعث بن سکتی ہے، خاص طور پر ان لوگوں میں جو 24 گھنٹوں کے دوران 2 سے 3 بار لپ اسٹک لگاتے ہیں۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ لپ اسٹک جتنی گہرے رنگ کی ہوگی اس میں زہریلے کیمیکل کی مقدار بھی اتنی ہی زیادہ ہوگی۔
تحقیق کے مطابق لپ اسٹک کا باقاعدگی سے استعمال جسم میں کرومیم کی مقدار کو ضرورت سے زیادہ بڑھا دیتا ہے، جو پیٹ میں ٹیومر (رسولی) کا باعث بن سکتا ہے۔
اس کے علاوہ لپ اسٹک کا استعمال ہونٹوں پر الرجی کا باعث بھی بن سکتا ہے اور اس میں موجود کیمیکل اینڈوکرائن سسٹم کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔
احتیاتی تدابیر کیا ہیں؟
اگر آپ لپ اسٹک لگانا چاہتے ہیں تو اسے لگانے سے پہلے اپنے ہونٹوں پر پیٹرولیم جیلی لگا لیں اس سے آپ کے ہونٹوں کو کم نقصان پہنچے گا۔
حمل کے دوران بھی لپ اسٹک کا زیادہ استعمال کرنے سے پرہیز کریں۔
لپ اسٹک کا استعمال ہفتے میں 2 سے 3 بار سے زیادہ نہ کیا جائے اور اگر ممکن ہوسکے تو کیمیکل فری لپ اسٹک کا انتخاب کریں۔