Time 21 مئی ، 2025
دلچسپ و عجیب

16 سال کی عمر میں اسکول میں داخلہ لے کر 21 سال بعد ڈاکٹر بننے والا معذور شخص

16 سال کی عمر میں اسکول میں داخلہ لے کر 21 سال بعد ڈاکٹر بننے والا معذور شخص
یہ وہ شخص ہے / اسکرین شاٹ

ایک مرض cerebral palsy کے باعث بچپن میں معذور ہونے والا ایک شخص چین میں وائرل ہوگیا ہے جس نے 16 سال کی عمر میں پرائمری اسکول میں پڑھنا شروع کیا اور 25 سال کی عمر میں میڈیکل اسکول میں داخلہ لیا۔

اب 37 سال کی عمر میں لی چوانگی نے صوبہ یوننان میں اپنا ایک چھوٹا کلینک کھولا ہے تاکہ اپنے ڈاکٹر بننے کا خواب پورا کرسکے۔

وہ ایک سال کی عمر میں cerebral palsy کا شکار ہوا تھا اور بدقسمتی سے بروقت علاج نہ ہونے کے باعث وہ زندگی بھر کے لیے چلنے پھرنے سے معذور ہوگیا۔

لی چوانگی کے والدین نے اپنی پوری بچت بیٹے کے علاج پر خرچ کر دی اور 9 سال کی عمر میں ناکام آپریشن کے بعد لی چوانگی نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے خاندان پر مزید بوجھ نہیں بنے گا۔

اس نے ملازمت کے لیے ایک شخص سے رابطہ کیا جس نے اسے دھوکا دے کر بھیک مانگنے پر لگا دیا اور 9 سے 16 سال کی عمر تک وہ گلیوں میں بھیک مانگتا رہا۔

16 سال کی عمر میں وہ اس شخص کی قید سے آزاد ہوا اور اس وقت لی چوانگی کو احساس ہوا وہ ان پڑھ ہے اور اخبار تک نہیں پڑھ سکتا۔

تو اس نے تعلیم کے ذریعے اپنی زندگی بدلنے کا فیصلہ کیا۔

اس نے پرائمری اسکول میں داخلہ لیا اور بہت تیزی سے کلاسز کو پاس کرتے ہوئے 25 سال کی عمر میں میڈیکل کالج تک پہنچ گیا۔

2016 میں ایک یونیورسٹی میں اسے کلینیکل پروگرام میں داخلہ دیا گیا۔

اس نے اب خود کو طب کے شعبے کے لیے وقف کر دیا ہے اور 2014 میں اپنا جسم موت کے بعد طبی تحقیق کے لیے عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔

2019 میں 31 سال کی عمر میں گریجویشن مکمل کرنے کے بعد اس نے ایک میڈیکل کمپنی میں کام کرنا شروع کیا مگر چند ماہ بعد اسے چھوڑ دیا کیونکہ وہ ڈاکٹر بننا چاہتا تھا۔

معذوری کے باعث پیش آنے والی مشکلات کے باوجود وہ میڈیکل لائسنس کے امتحان کے لیے تیاری کرتا رہا۔

لی چوانگی کے مطابق اسے یہ توقع نہیں کہ وہ کسی بڑے اسپتال میں کام کرسکتا ہے مگر وہ ایک چھوٹے کلینک میں لوگوں کی خدمت کرنا چاہتا ہے۔

اسے کوہ پیمائی کا بھی شوق ہے اور 2016 میں اس نے چین میں اکیلے چند چوٹیوں کو سر بھی کیا۔

مزید خبریں :