13 مارچ ، 2013
کراچی…سندھ کے سمندری جزائر ڈنگی اور بھنڈار آئی لینڈ سٹی پروجیکٹ کے لیے دینے کے خلاف اپوزیشن ارکان نے حکومت کو مشکل میں ڈال دیا،مسلم لیگ فنکشنل، نیشنل پیپلزپارٹی اورحکومتی رکن سسی پلیجو نے اسمبلی سے علامتی واک آؤٹ کیا، اپوزیشن ارکان نے الزام عائد کیا ہے کہ لاہورمیں بلاول ہاؤس کے بدلے صدرزرداری نے ملک ریاض کو سندھ کا قیمتی جزیرہ دے دیا ہے۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں حکومت کو اس وقت خفت کا سامنا کرنا پڑا جب سندھ کے سمندری جزائر کی فروخت کے معاملے اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج میں حکومتی ارکان بھی ہم آواز ہو گئے، عارف مصطفی جتوئی نے جزائرکی فروخت کے خلاف تحریک التوا پیش کرتے ہوئے کہاکہ پورٹ قاسم اتھارٹی ملک ریاض اور غیرملکی کمپنی کے درمیان سمندر میں سندھ کے جزائر پر شہر بسانے کا معاہدہ غیرقانونی ہے۔صوبائی وزیرسسی پلیجو کا کہنا تھا کہ سمندری جزائر سندھ کے عوام کی ملکیت ہیں انہیں فروخت نہیں کرنے دیں گے ، قائد حزب اختلاف سید سردار احمد نے کہاکہ بھنڈارجزیرہ حکومت سندھ کی ملکیت ہے یہ کسی کو نہیں دیا جاسکتا۔ جس پر صوبائی وزیرقانون ایاز سومرو کی مخالفت کے بعد ا سپیکرنے عارف جتوئی کی تحریک التوا ء خلاف ضابطہ قراردیتے ہوئے مسترد کردی جس کے بعد مسلم لیگ فنکشنل اوراین پی پی نے اجلاس سے علامتی واک آؤٹ کیا، پیپلزپارٹی کی وزیرسسی پلیجو بھی احتجاجا ًایوان سے واک آؤٹ کرگئیں۔