14 مارچ ، 2013
کوئٹہ…بلوچستان میں گورنر راج کی میعاد آج رات بارہ بجے ختم ہوگئی ، قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ گورنر راج میں توسیع کی منظوری نہ ہونے کی وجہ سے نواب اسلم رئیسانی کی مخلوط حکومت خودبخود بحال ہو گئی ہے۔ بلوچستان میں تیرہ جنوری کی شب سانحہ علمدار روڈ کے بعد وفاقی حکومت کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 234کے تحت دو ماہ کیلئے گورنر راج کا نفاذ کیا گیا تھا۔ گورنر راج کے نفاذ کے بعد وزیراعلیٰ نواب اسلم رئیسانی کی سربراہی میں صوبے میں قائم مخلوط حکومت کو معزول کردیاگیا تھا۔ بلوچستان میں گورنر راج کی اپنی معیاد پوری ہونے پر رات بارہ بجے ختم ہوگیا۔قانونی ماہرین اور سیاسی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے ذریعے گورنر راج کی میعاد میں توسیع نہ ہونے کی وجہ سے نواب اسلم رئیسانی کی مخلوط حکومت خودبخود بحال ہوگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق گورنر بلوچستان نواب ذوالفقار علی مگسی نے اسلام آباد میں معزول وزیر اعلیٰ نواب اسلم رئیسانی سے ملاقات کرکے صوبے میں گورنر راج کے خاتمے اور حکومت کی بحالی کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ دوسری جانب نواب اسلم رئیسانی نے مخلوط حکومت میں شامل جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرزکو آج آسلام آباد طلب کرلیا ہے۔ بلوچستان اسمبلی میں جمعیت علما اسلام ف کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالواسع نے جیو نیوز کوبتایا کہ جے یو آئی (ف) کا پارلیمانی وفد کل نواب اسلم رئیسانی سے ملاقات کرے گا جس میں بلوچستان میں گورنرراج کی میعاد ختم ہونے پرصوبائی حکومت میں رہنے یا نہ رہنے کے بارے میں مشاورت کی جائے گی۔ بلوچستان اسمبلی میں مسلم لیگ ق کے پارلیمانی لیڈر عاصم کردگیلو کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق نے بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس سلسلے میں مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے مشاورت کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ق کے اراکین کے استعفے جلد گورنر بلوچستان کو بھیجوادئیے جائیں گے۔