پاکستان
14 مارچ ، 2013

کراچی: فنڈز نہ ملنے پر این ای ڈی یونیورسٹی بدترین مالی بحران کا شکار

کراچی: فنڈز نہ ملنے پر این ای ڈی یونیورسٹی بدترین مالی بحران کا شکار

کراچی…ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے فنڈز نہ ملنے پر کراچی کی این ای ڈی یونیورسٹی بدترین مالی بحران میں مبتلاء ہوگئی ہے۔ یونیورسٹی نے معاملات چلانے کیلئے بینکوں سے 70کروڑروپے قرضہ لیا ہے، اگر جامعہ نے قرضہ واپس نہ کیا توایک کروڑ روپے سود بھی اداکرناپڑیگا۔ این ای ڈی یونی ورسٹی کے ڈائریکٹر فنانس محمد سجیر الدین کے مطابق جامعہ کے سالانہ اخراجات ایک ارب 70کروڑروپے ہیں۔ سال 13-2012 کیلئے ایچ ای سی سے ایک ارب 10کروڑ 20لاکھ روپے کی درخواست کی گئی، لیکن ایچ ای سی نے صرف73کروڑ 40لاکھ روپے دینے کاوعدہ کیا ہے۔سالانہ فیسوں اور دیگر مدوں میں جامعہ کی آمدنی صرف 32 کروڑ 20 لاکھ روپے ہے۔ڈائریکٹر فنانس کا کہنا ہے کہ فنڈز میں کمی کے باعث جامعہ میں تحقیق سمیت کئی معاملات بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔این ای ڈی یونیورسٹی آفیسر ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر جمال اختر کا کہنا ہے کہ ایچ ای سی کی گرانٹ تو کم ہے ہی اور اس میں بھی تاخیر ہورہی ہے،جس سے اساتذہ اور دیگر ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے اور تدریسی عملہ ذہنی اذیت کا شکار ہے۔انتظامیہ کے مطابق ضروری فنڈز نہ ملے توآئندہ ماہ ملازمین کوتنخواہوں کی ادائیگی اور بھی مشکل ہوجائے گی۔ جامعہ کی تنخواہوں کا بجٹ ماہانہ 10کروڑ روپے سے زائدہے جبکہ ایچ ای سی ماہانہ صرف سات کروڑ 30 لاکھ روپے کی گرانٹ دیتا ہے۔ایچ ای سی کی گرانٹ سے دیگر اخراجات تو دور کی بات،تنخواہوں کی ادائیگی پوری طرح نہیں ہوپاتی۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے این ای ڈی کو مطلوبہ فنڈز فراہم نہ کرنے کے باعث جامعہ بدترین مالی بحران کا شکارہے۔انتظامیہ کے مطابق اگر یونیورسٹی کو جلد ازجلد فنڈز نہ دیئے گئے تو جامعہ کا خسارہ70کروڑ روپے سے زائد ہوجائے گا۔

مزید خبریں :