15 مارچ ، 2013
اسلام آباد…قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ نگران و زیرا عظم کے معاملے پر ان کا ٹیلی فون پر وزیرا عظم راجہ پرویز اشرف سے رابطہ جاری ہے۔اُن کا کہنا ہے کہ وہ جسٹس شاکر اللہ جان کا نام واپس لے رہے ہیں اور وہ لکھ کر دیتے ہیں کہ نگران وزیر اعظم کے معاملے پر کسی قسم کی سودے بازی نہیں ہو گی۔پارلیمنٹ ہاوٴس میں واقع اپنے چیمبر میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں چودھری نثار کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کی اکثریت نے حکومت کی طرف سے دئیے گئے تینوں نام مسترد کر دئیے ہیں جبکہ تحریک انصاف سے رابطہ کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ان کی آج بھی وزیر اعظم سے اس معاملے پر بات ہوئی ہے اور اب وہ خط کے ذریعے جسٹس ریٹائرڈ شاکر اللہ جان کا نام واپس لے رہے ہیں۔باقی دو ناموں پر اگر حکومت نے بات چیت کرنی ہے تو کریں ورنہ معاملات آئین کے آرٹیکل 224 اے کے تحت آگے بڑھنے دیں۔چودھری نثار کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف دئیے گئے ناموں میں ایک پندرہ دن پہلے تک وزیر خزانہ تھے،جسٹس ریٹائرڈ میر ہزار خان کھوسو کی عمر اسی سال سے زیادہ اور وہ بے نظیر بھٹوکے بہت قریب رہے ہیں جبکہ عشرت حسین نگران وزیرا عظم کے معیار پر پورا نہیں اُترتے۔چودھری نثار کا کہنا ہے کہ کسی بیرونی مالیاتی ادارے کا نامزد شخص اب وزیراعظم نہیں بنے گا، چودھری نثارنگران وزیراعظم اور پنجاب کے وزیراعلیٰ کے نام پر کوئی سودے بازی نہیں ہو گی، چودھری نثار نے کہا کہ سندھ میں دو پارٹیوں میں مک مکا ہوا تو پنجاب اسمبلی اپنے وقت پر تحلیل ہو گی، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات الگ بھی ہوں تو کوئی بحران نہیں ہو گا ۔