15 مارچ ، 2013
نیویارک…اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے بین ایمر سن نے امریکی ڈرون حملوں کو پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔ اُن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں زبردستی کی بیرونی فوجی مداخلت کے بغیرامن کے لئے عالمی برادری کو پاکستان کی آئندہ منتخب حکومت کی مدد کرنی چاہیے۔امریکی نیوز ایجنسی کے مطابق انسانی حقوق اور انسداد دہشت گردی کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے بین ایمرسن کی قیادت میں عالمی ادارے کی ٹیم نے ڈرون حملوں میں ہونے والی ہلاکتوں سے متعلق تحقیقات کیں۔تحقیقات کے لئے بین ایمرسن نے پاکستان کا تین دن کا خفیہ دورہ کیا جس کا اختتام بدھ کو ہوا۔ انہوں نے پاکستانی حکام ، شمالی وزیرستان کے قبائلی عمائدین اور حملوں میں زخمی ہونے والے قبائلیوں سے ملاقاتیں کیں۔ دورے کے بعد ایک بیان میں بین ایمرسن نے کہاکہ ڈرون حملے پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں۔ پاکستانی حکومت نے اُن کے سامنے واضح کیا ہے کہ ڈرون حملے اس کی رضا مندی سے نہیں ہورہے۔ پاکستانی حکومت نے یہ بھی تصدیق کی ہے کہ ڈرون حملوں میں کم از کم 400 عام افراد مارے جاچکے ہیں۔ بین ایمرسن نے کہا کہ وقت آگیا ہے عالمی برداری پاکستان کے خدشات پر توجہ دے۔ اور کسی دوسرے ملک کی زبردستی کی فوجی مداخلت کے بغیر پاکستان میں پائیدار امن کے لئے نئی آنے والی منتخب حکومت کو مدد اور تعاون فراہم کیا جائے۔دورے میں ایک پاکستانی این جی او سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز نے ٹیم کی مدد کی۔ این جی او کے عہدے دار امتیاز گل کا کہنا ہے کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے تفتیشی ماہرین کو ایسے 25 کیسز کی رپورٹ دی ہے جن میں عام لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔