15 مارچ ، 2013
اسلام آباد…ملکی تاریخ میں ریکارڈ 1 سو 18 جماعتوں نے آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کے لیے پر تول لیے،پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرنز تیر،مسلم لیگ ن شیر،اور تحریک انصاف بلے کے انتخابی نشان پر الیکشن میں حصہ لینا چاہتی ہیں۔2002 کے عام انتخابات میں 49 جماعتوں نے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے الیکشن کمیشن کو درخواست دی،2008 میں یہ تعداد تھی78 ،اب یہ تعداد 100 سے زائد ہوگئی ہے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابی نشان کے لیے سیاسی جماعتوں سے 15 مارچ تک درخواستیں مانگی تھیں،پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرنز نے تیر،مسلم لیگ ن نے شیر،تحریک انصاف نے بلے کا انتخابی نشان مانگا ہے۔ ایم کیو ایم نے پتنگ،اے این پی نے لالٹین،ڈاکٹر عبدالقدیر کی تحریک تحفظ پاکستان نے میزائل،پرویز مشرف کی آل پاکستان مسلم لیگ ن شاہین،مسلم لیگ فنکشنل نے پھول،جے یو آئی ف نے کتاب،مسلم لیگ ق نے سائیکل،پاکستان عوامی تحریک نے چاند،پیپلز پارٹی شہید بھٹو نے تلوار اور جماعت اسلامی ترازوکا انتخابی نشان مانگا ہے،سب سے زیادہ مانگ رہی انتخابی نشان سورج کی جس کیلیے 18 جماعتوں نے درخواست دی ہے،الیکشن کمیشن آئندہ ہفتے ان جماعتوں کے نمائندوں کو سننے کے بعد انتخابی نشان الاٹ کرے گا،لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ سیاسی جماعتوں کے پارٹی انتخابات اور گزشتہ پانچ سالہ اثاثوں کی تفصیلات دے دی گئی ہوں۔