23 مارچ ، 2013
کراچی…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ ایم کیوایم میں تطہیر کا عمل مستقل جاری رہتا ہے اور ایم کیوایم میں جرائم پیشہ عناصر کیلئے کوئی گنجائش نہیں ہے ۔انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے کراچی میں قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی نئی حدبندیوں کو آئین وقانون کی صریحاً خلاف ورزی قراردیتے ہوئے کہاکہ ایم کیوایم ان حدبندیوں کو اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کرے گی ۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کی شب ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کے ارکان کے مشترکہ اجلاس سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں ایم کیوایم کے آئینی وقانونی ماہرین بھی شریک تھے ۔ الطاف حسین نے کراچی میں حلقوں کی حد بندیوں میں تبدیلی کے نوٹیفکیشن کا حوالہ دیتے ہوئے اجلاس میں شریک آئینی وقانونی ماہرین سے سوال کیاکہ کیا الیکشن کی تاریخ کے اعلان ہونے اور اس کا شیڈول جاری ہونے کے بعد بھی انتخابی حلقوں میں تبدیلیاں کی جاسکتی ہیں؟ جس پر آئینی وقانونی ماہرین نے الطاف حسین کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے کراچی کے بعض علاقوں میں کی جانے والی انتخابی حدبندیاں قطعاً غیرقانونی وغیرآئینی ہیں۔ الطاف حسین نے ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی اور آئینی وقانونی ماہرین کوہدایت کی کہ الیکشن کمیشن کے اس اقدام کے خلاف فی الفور اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کیا جائے اور اس اقدام کے خلاف آئینی درخواستیں دائر کی جائیں ، کراچی کے عوام کے بالغ حق رائے دہی کو Gerrymandering یعنی غیرقانونی وغیرآئینی طریقوں سے کچلا جارہا ہے ، کھلم کھلا جیری مینڈرنگ کی جارہی ہے تاکہ کسی بھی طرح ایم کیوایم کے ووٹ بنک کو نقصان پہنچایا جائے ۔انہوں نے چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخرالدین جی ابراہیم سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں نئی حدبندیوں کے نوٹی فکیشن کو فی الفور واپس لیکر کراچی کے عوام کے آئینی وجمہوری حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی سازش کوناکام بنایا جائے ۔ انھوں نے کہا کہ ایم کیوایم ہر قسم کی دہشت گردی اورپرتشدد طرز عمل کے خلاف ہے اور سماج دشمن سرگرمی میں ملوث کسی بھی فرد کی جانب سے ایم کیوایم کانام استعمال کرناایم کیوایم کوبدنام کرنے کی سازش ہے ۔انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم میں تطہیر کا عمل مستقل جاری رہتا ہے اورایم کیو ایم میں جرائم پیشہ عناصر کیلئے کوئی گنجائش نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ سپر یم کور ٹ میں کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے دوران ایک فہرست پیش کی گئی ہے اور یہ بتایا گیاہے کہ سیاسی جماعتوں میں مسلح ونگز ہیں تو میں یہ بات واضح طور پر کہتا ہوں کہ ایم کیوایم میں کسی قسم کا کوئی عسکری ونگ موجود نہیں ہے۔اگرکوئی شخص گرفتاری کے بعد اپنی وابستگی ایم کیوایم سے ظاہر کرتا ہے تو اس میں نہ تو ایم کیوایم کا قطعی کوئی قصو ر ہے اورنہ ہی اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ وابستگی ظاہر کر نے والا فردایم کیوایم کا کارکن ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایک جانب ایم کیوایم کے ووٹ بنک کو غیرقانونی اور غیرآئینی طریقے سے توڑنے کا عمل جاری ہے جبکہ دوسری جانب ایم کیوایم پر بہتان تراشی کرکے اسے بدنام کرنے کا عمل بھی کیا جارہاہے۔ الطاف حسین نے صدرمملکت اور دیگر ارباب اقتدار سے کہاکہ ایم کیوایم یا کسی بھی جماعت کے خلاف ہرزہ سرائی اور بہتان تراشی کے عمل کا انہیں فوری نوٹس لینا چاہئے ۔انھوں نے رابطہ کمیٹی اور دیگر تنظیمی شعبہ جات کے ذمہ داران سے کہاکہ وہ عوام کو ایم کیوایم کے خلاف کی جانے والی تمام سازشوں سے فی الفور آگاہ کریں۔