08 اپریل ، 2013
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کیلئے دائر درخواست پر وفاق اور پرویز مشرف کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں ۔عدالت نے حکم جا ری کیا ہے کہ وفاقی حکومت اور اس کے تمام عہدیدار عدالتی حکم پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں اور آئی جی کے ذریعے نوٹس کی تعمیل کرائی جائے۔سپریم کورٹ نے سیکریٹری داخلہ کو بھی ہدایت کی ہے کہ پرویز مشرف کو ملک سے باہر نہ جانے دیا جائے ،اور سیکریٹری داخلہ آج ہی رپورٹ کریں کہ کیا مشرف کا نام ای سی ایل پر ہے؟سابق صدر پرویز مشرف کو حراست میں لینے کی استدعا پر وفاقی حکومت ، پرویز مشرف اور دیگر فریقین کو نوٹس جا ری کر دئے گئے ہیں ۔اس سے قبل سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کیلئے درخواست پرسپریم کورٹ میں سماعت ہوئی،جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سماعت کی ۔پرویز مشرف کیخلاف غداری کا مقدمہ چلانے کیلئے درخواست گزار کی جانب سے اے کے ڈوگر پیش ہو ئے ۔اس موقع پر ایڈووکیٹ آن ریکارڈنے کہا کہ اے کے ڈوگر کے پاس دلائل دینے کا کوئی اختیار نہیں،مولوی اقبال کی جانب سے اے کے ڈوگر کو وکیل کرنے کی ہدایت نہیں ملی۔اس پر جسٹس خلجی عارف نے پوچھا کہ ''کیا آپ نے درخواست واپس لینے کے لیے کوئی درخواست دی'' ایڈووکیٹ آن ریکارڈ نے کہا ابھی درخواست نہیں دی، جلد دے دوں گا، جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ کیا آپ کسی دباؤ پر درخواست واپس تو نہیں لے رہے؟ ابھی آپ تشریف رکھیں، درخواست آئی تو غور کریں گے۔اس کے بعد عدالت نے اے کے ڈوگر کو مولوی اقبال کی جانب سے دلائل دینے کی اجازت دے دی۔سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ سننے کے لئے قائم بنچ کاچیف جسٹس پاکستان،جسٹس افتخار محمد چوہدری بھی حصہ تھے،لیکن انھوں نے خود کواس بنچ سے الگ کر لیا ہے۔