09 اپریل ، 2013
لاہور…لاہورہائی کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے نادہندگان اور ٹیکس چوروں کو الیکشن لڑنے سے روکنے کا کیس فل بنچ کو بھجوا دیا،فل بنچ کل سے اس اہم کیس کی سماعت کرے گا۔لاہورہائی کورٹ میں آئین کے آرٹیکل 62،63پر عمل درآمد کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس منصور علی شاہ نے حکم دیا کہ نیب،ایف بی آر،اسٹیٹ بنک آف پاکستان اور نادرا عدالتی کارروائی میں ریکارڈ سمیت اپنے نمائندے بھجوائیں،عدالت نے قرار دیا کہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ ریٹرننگ افسروں کو امیدواروں کے بارے میں ریکارڈ تک رسائی حاصل تھی یا نہیں،اگر پہلے آنکھیں بند تھیں تو اب عدالتی کارروائی کے بعد کھل گئی ہیں،ہم نے مل جل کر نظام کو ٹھیک کرنا ہے،عوامی نمائندگی کے ایکٹ میں ترمیم ہونی چاہئے تھی، لیکن الیکشن کمیشن نے کچھ نہیں کیا،مشکلات ریٹرننگ افسروں کو اٹھانا پڑیں،جسٹس منصور نے کہا کہ کیس میں اہم نوعیت کے قانونی نکات اٹھائے گئے ہیں،یہ فیصلہ بھی کرنا ہے کہ امیدوار کی اہلیت کا فیصلہ عوام کریں گے یا عدالت۔عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی کہ جو امیدوار اپیلوں میں آئے ہیں،ان کے بارے میں نیب،ایف بی آر،اسٹیٹ بنک اور نادرا کا ریکارڈ مرتب کرکے پیش کیا جائے،تاکہ جائزہ لیا جائے کہ ریٹرننگ افسروں کے فیصلے درست تھے یا نہیں۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجازالحسن کی سربراہی میں فل بنچ کل سے ان کیسوں کی سماعت کرے گا۔