13 اپریل ، 2013
اسلام آباد…چیف جسٹس پاکستان نے سابق وزرائے اعظم راجہ پرویز اشرف ، یوسف رضا گیلانی ، رحمان ملک سمیت سابق وزرائے داخلہ، سابق وزیراعلیٰ سندھ اور اسپیکروڈپٹی اسپیکر سندھ کی غیر معمولی سیکیورٹی کا از خود نوٹس لے لیا۔راجا پرویزاشرف، رحمان ملک اور قائم علی شاہ کو خود یا وکیل کے ذریعے پیش ہونے کے نوٹس جاری کر دیے گئے جبکہ اٹارنی جنرل ، ایڈووکیٹ جنرل اور آئی جی سندھ سے 16اپریل تک شق وار جواب بھی طلب کر لیا گیا۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے میڈیا رپورٹس کے حوالے سے رجسٹرار سپریم کورٹ کے نوٹ پراز خود نوٹس لیا۔ رجسٹرار کے نوٹ میں بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اسمبلی کے آخری روز اپنی اور یوسف رضا گیلانی کی غیر معمولی سیکیورٹی کا حکم جاری کیا۔ وزارت داخلہ نے اسمبلی کی آئینی مدت پوری ہونے سے چند گھنٹے پہلے رحمان ملک سمیت سابقہ وزرائے داخلہ کے لیے لامحدود سیکیورٹی اور مراعات کا نوٹی فکیشن جاری کیا۔ سندھ اسمبلی نے آخری روز 14مارچ کو دو نجی بل منظور کیے جن کے ذریعے وزیراعلیٰ، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے تاحیات مراعات کا اعلان کیا گیا۔ چیف جسٹس نے اس حوالے سے نوٹس لیتے ہوئے اٹارنی جنرل پاکستان، ایڈووکیٹ جنرل اور آئی جی سندھ سے 16اپریل تک شق وار جواب طلب کر لیا ہے۔ عدالت نے سیکرٹری داخلہ سے سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف اور رحمان ملک کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹی فکیشن اورمنظوری بھی طلب کر لی۔عدالت نے آڈیٹر جنرل اور اکاوٴنٹینٹ جنرل پاکستان سے کہا ہے کہ وہ عدالت کو تفصیلات بتائیں اس سے قومی خزانے سے مجموعی طور پر کتنی رقم خرچ ہو گی۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو حکم دیا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ، اسپیکر ،ڈپٹی اسپیکراورارکان اسمبلی کی مراعات سے متعلق سندھ اسمبلی کے منظور کیے گئے بلز بھی عدالت میں پیش کیے جائیں۔