06 مارچ ، 2012
لاہور…لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس شیخ عظمت سعید نے ملک بھر میں بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا شیڈول طلب کرلیا۔عدالت نے ریمارکس دیئے ہیں کہ جب بجلی و پانی کے وزیر کہتے ہیں کہ لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی اگلے ہی دن لوڈشیڈنگ شروع ہوجاتی ہے۔محمد اظہر صدیق ایڈوکیٹ نے درخواست دائر کی تھی کہ لوڈشیڈنگ سے کاروبار تباہ ہوکر رہ گئے ہیں جبکہ حکومت بجلی کے بلوں کی مد میں مختلف ٹیکس اور سرچارج وصول کررہی ہے اور لوڈشیڈنگ بھی غیر مساوی کی جارہی ہے۔ایوان صدر،وزیر اعظم ہاوٴس،وزیر اعلیٰ ہاوٴسز پر لوڈشیڈنگ نہیں کی جاتی جبکہ عام شہری کو گھنٹوں لوڈشیڈنگ کے ذاب سے گزرنا پڑتاہے۔پیپکو کے وکیل نے موقف اختیارکیا کہ لوڈشیڈنگ مساوی کی جارہی ہے اوراس کاشیڈول انٹرنیٹ پردستیاب ہے۔